(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل غزہ میں ہر جانب سے مشکلات کا شکار ہے نیتن یاہو کی پالیسی اسرائیل کو اپنے دوستوں سے دور کررہی ہے اسرائیل امریکہ کی حمایت بھی کھورہا ہے۔
معروف امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نےگذشتہ رو ز اپنی تجزیاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں ہرطرح سے ناکام ہورہا ہے اور اب وہ غزہ کی دلدل میں پھنس چکا ہے ، اسرائیلی فوج غزہ میں جس طرح پھنس چکی ہے وہ نظربندی سے مشابہت رکھتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رفح میں اس وقت دس لاکھ سے زائد فلسطینی موجود ہیں جو اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے باعث اپنے گھروں سے نقل مکانی کرکے رفح میں پناہ لئے ہوئے ہیں ، اسرائیلی وزیر ارعظم نیتن یاہو نے رفح پر فوجی آپریشن کےلئے دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو محفوظ راستہ فراہم کئے بغیر فوجی آپریشن کی منظوری دےے دی ہے جو امریکہ سمیت دیگر ممالک کےلئے تشویش کا باعث ہے۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے شہریوں پر کی جانے والی بلا امتیاز بمباری کی وجہ سے امریکہ کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہیں اور اب رفح کے حوالے سے نیتن یاہو کے فیصلے نے صورتحال کو مزید کشیدہ کردیا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل نے تل ابیب میں قائم انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سیکیورٹی اسٹڈیز کے ایک عسکری تجزیہ کار اوفر شیلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "اسرائیلی حکومت ایک مخمصے کا شکار ہے۔ نیتن یاہو انخلاء کا واضح منصوبہ تیار کرنے سے پہلے خاص طورپر وہاں کے رہائشیوں کو انتباہ کے بغیر اسرائیلی فوج کو رفح میں داخل ہونے کا حکم نہیں دے سکتے۔
اخبار نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے ہی امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو "ہمیشہ قائم رہنے والا ” قرار دیا ہے لیکن نیتن یاہو کی پالیسیز اور غزہ کے حوالے سے ہٹ دھرمی کے باعث بائیڈن انتظامیہ کی نیتن یاہو کے لیے ان کی حمایت تیزی سے ختم ہو رہی ہے۔