(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی مزاحمت نے جمعرات کے روز غزہ کے شمالی علاقے جبالیا اور خان یونس میں شہید یحییٰ السنوار کے گھر کے سامنے تین اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔ یہ قیدیوں کی منتقلی طوفان الاقصیٰ کے تحت قیدیوں کے تبادلے کے پہلے مرحلے کی تیسری قسط کا حصہ تھی۔
غزہ میں ہونے والی اس تقریب میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، جنہوں نے فلسطینی مزاحمت کے جھنڈے بلند کیے۔ مختلف گروہوں نے شہید سید حسن نصر اللہ اور یمن کے رہنما عبد الملک الحوثی کی تصاویر بھی اٹھائیں، جبکہ لبنان سے یمن تک کے مزاحمتی رہنماؤں کی تصاویر بھی دکھائی گئیں۔
میدان میں موجود ذرائع کے مطابق فلسطینی مزاحمت نے اغام برگر کو جبالیا سے نکال کر ریڈ کراس کے حوالے کیا، جبکہ اسرائیلی فوج نے برگر حوالگی کی تصدیق کی۔ اسی طرح، اسرائیلی قیدیوں اربیل یہود اور جادی موزیس کو خان یونس میں شہید یحییٰ السنوار کے گھر کے سامنے ریڈ کراس کے حوالے کیا، ساتھ ہی پانچ تھائی قیدیوں کو بھی رہا کیا گیا۔
فلسطینی مزاحمت کی مختلف مسلح گروہوں نے خان یونس میں عوامی اجتماع کے دوران ایک عسکری مظاہرہ پیش کیا۔ اس کے بعد، قیدیوں کی منتقلی کے عمل کو انجام دیا گیا۔
اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے عوض، صیہونی ریاست نے آج 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا ہے جو جنگ بندی معاہدے کے تحت طے شدہ قیدیوں کے تبادلے کا حصہ ہیں۔ ان میں سے 32 قیدی عمر قید کی سزا بھگت رہے ہیں، جبکہ 48 دیگر قیدیوں کے خلاف مختلف سزائیں ہیں، اور 30 قیدی کم عمر ہیں۔
نادی الأسیر فلسطینی تنظیم کے مطابق، ان قیدیوں کی رہائی کے بعد کچھ کو رام اللہ بھیجا جائے گا، اور 20 قیدیوں کو ان کے آبائی علاقوں سے جلاوطن کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، فلسطینی مزاحمت کے رہنما زکریا الزبیدی بھی ان قیدیوں میں شامل ہیں، جنہیں نفقہ آزادی کی کارروائی میں اہم کردار ادا کرنے پر رہا کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ الزبیدی کو جنین کیمپ سے جلاوطن کیا جائے گا۔