(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ کی پٹی میں نصیرات لینڈ فل ایک ماحولیاتی آلود گی اور صحت کی تباہ کاری کےلئے ٹائم بم جو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے مسلسل نویں مہینے میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ جاری رکھنے کی وجہ سے المناک انسانی حالات کے درمیان جانیں لینے اور بیماریوں کے پھیلاؤ کا باعث بننے والا ہے۔
انسانی حقوق کی فلسطینی تنظیم المیزان کی جانب سے جاری کردی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف ہر محاذ اور ہر سطح پر تباہی پھیلانے کی کوششوں میں مسلسل مصروف ہے ۔
نو ماہ سے جاری غزہ پر اسرائیلی دہشتگردی اور وحشیانہ بمباری سے جہاں 37 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 80 ہزار کے قریب زخمی ہوچکےہیں وہیں لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے محروم ہیں اور عارضی پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
نصیرات کیمپ بھی ایسی ہی ایک جگہ بن گئی ہے جہاں بے گھر افراد پناہ لئے ہوئے ہیں اس کے ساتھ ہی 9 ماہ سے معطل سوک سروسز کے باعث شہر کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے نصیرات میں موجود فلسطینی بدبودار سیوریج کے پانی اور کچرے کے ڈھیر پر زندگی گزار نےپر مجبور ہیں جو شہریوں کی صحت کے لیے ایک انتہائی خطرے میں تبدیل ہو چکا ہے، اس صورتحال پر کسی ردعمل یا توجہ کی عدم موجودگی کے درمیان شہری ایک ایسے خطرے میں جی رہے ہیں جو ایک ٹائم بم بن چکا ہے جو کسی بھی وقت بڑے تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کچرے کے ڈھیر کے باعث شہریوں میں جلدی بیماریوں کےساتھ ساتھ پیٹ کی بیماریاں بڑھتی جارہی ہیں جبکہ ناگوار بدبو سے سانس لینا مشکل ہوگیا ہے ، مزید ستم یہ کہ بڑھتی ہوئی گرمی نے اس کو مزید تباہ کن بنا دیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اب تک کچرے کے باعث جلدی بیماریوں کے ڈیڑھ ہزار سے زائد مریضوں کو رپورٹ کیا گیا ہے کہ جبکہ پیٹ کے امراض کے مریض اس سے دوگنا زیادہ ہیں ۔
رپور ٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کچرے کے ڈھیر مچھر مکھیوں سمیت بیماریوں کے پھیلاؤ کے لیے زرخیز ماحول پیدا کررہا ہے جو بے گھر ہونےوالے فلسطینیوں کے لئے انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کرچکاہے۔
اسرائیلی دہشتگردی کے باعث الشاطی پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والی 50 سالہ ام محمد نےنصیرات کے کچرے کے ڈھیر کے قریب زندگی کو حقیقی موت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ : "ہم کچرے، مچھروں اور مکھیوں کے جمع ہونے سے اٹھنے والی ناگوار بدبو کی وجہ سے سو نہیں سکتے۔
انھوں نے کہا کہ بغیر بجلی کے یہاں مچھروں کی بھرمار ہے میرے بچے جلدی بیماریوں کا شکار ہوچکے ہیں اور ان کے علاج معالجے کے ذرائع میسر نہیں ہیں۔
چند روز قبل غزہ میں فلسطینی ہلال احمر کے ترجمان نبل فرسخ نے تصدیق کی تھی کہ غزہ میں متعدی امراض بالخصوص ہیپاٹائٹس کے دس لاکھ سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں، آلودہ پانی کی وجہ سے ہیضے کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔