(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )17 جولائی 2014کو صیہونی فوج نے فرانسیسی کمپنی ’ایکسیلا‘ کی تیار کردہ ایک ملٹری پراڈکٹ کے استعمال سے غزہ میں ایک گھر کو نشانہ بنایا جس میں تین بچے شہید اور دو دیگر بشدید زخمی ہوئے۔
مقبوضہ فلسطین میں غیر قانونی صیہونی دہشتگردی اور مظالم کے خلاف انسانی حقوق کی کی تنظیم ’المیزان سینٹر فار ہیومن رائٹس‘ کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ میں شحیبر خاندان کے گھر پر اسرائیلی حملے کے 9 سال بعد ان کے خاندان کے افراد نے پیرس میں تفتیشی جج کے سامنے جنگی جرم میں فرانسیسی کمپنی کے ملوث ہونے کے بارے میں واضح گواہی دی۔ شہید ہونے والے بچوں کے والدین اور وسیم اور جہاد کے والد کے ساتھ گزشتہ ماہ پیرس میں تفتیشی جج کے سامنے اپنی شہادتیں پیش کیں۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ جولائی میں شحیبر خاندان کے 5 افراد نے پیرس میں غیر معمولی جنگی جرائم کے لیے تفتیشی جج کو صیہونی جنگی جرائم میں فرانسیسی کمپنی Exxelia کے شامل ہونے کے ثبوت فراہم کئے یہ جنگی جرائم اور کارپوریٹ احتساب سے متعلق پہلا کیس ہے جس کی مؤثر طریقے سے پیروی کی جا رہی ہے اور یہ 2014 میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت سے پیدا ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری کے نتیجے میں شحبیر خاندان کے بچے افنان عمر 8 سال، وسیم عمر 9 سال اور جہاد عمر10 سال کی موت اس وقت ہوئی جب وہ اپنے گھر کی چھت پر کبوتروں کو دانے ڈال رہے تھے کہ ان کے قریب ایک میزائل آگرا۔
المیزان سینٹر نے بتایا کہ غزہ شہر میں اس کا محقق جو حملے کے اثرات کو دستاویز کرنے کے لیے بمباری کے فوراً بعد جائے وقوعہ پر پہنچا تھا تحقیقاتی جج کے سامنے اپنی گواہی پیش کرنے کے لیے گواہوں کے ساتھ گذشتہ ماہ پیرس گیا تھا۔ یہ جان لیوا حملہ غزہ کی پٹی میں تباہ کن اور بڑے پیمانے پر اسرائیلی فوجی آپریشن کے آغاز کے 10 دن بعد ہوا، جو سات ہفتے تک جاری رہا اور اسے قابض افواج نے "آپریشن پروٹیکٹو ایج” کا نام دیا تھا۔
المیزان سینٹر، فلسطینی انسانی حقوق کے وکلاء اور ایل پی ایچ آر نے اقوام متحدہ کے آزاد انکوائری کمیشن کو شحبیر خاندان کے گھر پر حملے کے بارے میں مخصوص معلومات فراہم کیں، جس نے اس کیس کا جائزہ لیا اور غزہ کی پٹی میں اسرائیلی دشمن پر اپنی رپورٹ میں سنگین خدشات کا اظہار کیا۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی قابض حکام نے ان الزامات کا کوئی قانونی احتساب نہیں کیا ہے کہ ان کی افواج نے 2014 کے موسم گرما میں غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی کارروائی کے دوران جنگی جرائم کا ارتکاب کیا تھا۔