(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی وزیراعظم نے کہا ہے کہ سیز فائر کا مطلب ہے اسرائیل نے حماس، کے آگے ہتھیار ڈال دے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے گذشتہ روز اپنے بیان میں مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں وحشیانہ بمباری میں خاطر خواہ نتائج نا حاصل کرنے اور اندرونی دباؤ کے باوجود جنگ بندی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل سیز فائرپر راضی ہوتاہے تو یہ حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہوگا اور حماس کے آگے ہتھیار ڈالنے کا مطلب اسرائیل کی سلامتی پر سمجھوتہ کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد حماس سے دشمنی ختم کرنے پر اتفاق نہیں کرے گا، یہ جنگ کا وقت ہے، یہ جنگ ہمارے مشترکہ مستقبل کے لیے ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہمیں تہذیب اور بربریت کی قوتوں کے بیچ لکیر بنانی ہے، اسرائیل نے یہ جنگ شروع نہیں کی، حماس اس برائی کے ٹولے کا حصہ ہے جسے ایران تشکیل دے رہا ہے۔
واضح رہے کہ سات اکتوبر سے جاری جنگ میں صیہونی ریاست کو غیر معمولی نقصان اٹھانا پڑھا ہے، اس نقصان میں مزید اضافہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوج نے غزہ پر زمینی حملے کا فیصلہ کیا اس دوران اسرائیلی فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے، اسرائیلی فوجی ریڈیو کا کہنا ہے کہ تین روز قبل اسرائیلی فوج کے 314 فوجی حماس کے ہاتھوں مارے گئے جبکہ کم سے کم 12 مرکاوا ٹینک اور کئی بکتر بند گاڑیا بھی تباہ ہوئیں۔