(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عسکری امورکے ماہرین کاکہنا ہےکہ اسرائیل جنگ کا مزیدمتحمل نہیں ہوسکتا ہےتاہم صیہونی وزیراعظم اپنا سیاسی کیریئربچانے کیلئے صیہونی ریاست کوتباہی کی جانب دھکیل رہےہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یا ہو نے امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں حقیقت کے برخلاف ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتےہوئے کہا ہےکہ ہم حماس کے ساتھ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں کریں گے جس میں غزہ جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔
نیتن یاہو نے کہا کہ اگر حماس نے جنگ ختم کرنے پر اصرار کیا تو معاہدہ قبول نہیں ہوگا اور رفح پر فوجی آپریشن کریں گے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیراعظم کو رفح آپریشن پر امریکی مخالفت کا بتایا اور رفح پر امریکا کے واضح مؤقف پر زور دیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے غزہ میں انسانی امداد میں اضافے کی اہمیت پر بھی زور دیا، بلنکن نے حماس پر بھی زور دیا کہ وہ جنگ بندی معاہدہ قبول کریں۔
واضح رہے کہ عسکری امور کے ملکی اور غیر ملکی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں 34 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکت اور سات ماہ سے جاری وحشیانہ بمباری کے باوجود کوئی ایک عسکری ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہاہے جس کے باعث وہ عالمی سطح پر حمایت کھوچکا ہے، جبکہ اسرائیلی معیشت اور اندرونی اختلافات جنگ جاری رکھنے کے لئے بالکل موزوں نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو اپنا سیاسی کیریئربچانے کیلئے ملکی سلامتی کوخطرےمیں ڈال رہے ہیں۔