(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں مزاحمت کاروں کے ہاتھوں مارے جانے والے اسرائیلی فوجیوں کی اصل تعداد ظاہر کی گئی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے فوجی ریڈیونے غزہ میں مزاحمت کاروں کے ہاتھوں ایک اور اسرائیلی فوجی افسر کے مارے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بار پھر اپنے شہریوں سے جھوٹ بولتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ہم قربانیوں کو ضائع نہیں ہونے دیں گے جلد غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیں گے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 24 سالہ میجر اتائی سیف گیواتی بریگیڈ کا ایک کمپنی کمانڈر تھا جو گذشتہ روز غزہ میں الاقصیٰ بریگیڈ کے جانبازوں کے ہاتھوں مارا گیا ، اسرائیلی فوج کے ریٹائرڈ افسران کی تنظیم کے سربراہ ڈیوڈ شائنگل نے صیہونی فوج کی جانب سے میجر اتائی سیف کی ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں ہونے والے حقیقی جانی نقصان کو چھپا رہی ہے غزہ میں ہونے والا جانی اور مالی نقصان ظاہر کئے جانے والے نقصان سے کہیں زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ سات اکتوبر سے آج تک غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں اب تک اسرائیلی فوج نے اپنے 241 افسران اور سپاہیوں کی موت کا اعتراف کیا ہے جبکہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے جاری کردہ ویڈیودستاویزات میں مارے جانے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
القسام بریگیڈز نے ایک فوجی بیان میں کہا ہے کہ اس کے مزحمت کاروں نے "بلیک ہاک” اور "یاسور” طیاروں کی نقل و حمل کی نگرانی کی جو کہ زیتون کے پڑوس میں ہونے والی شدید لڑائیوں کے بعد دشمن کی افواج کے درمیان ہلاک اور زخمی ہوئے۔
قبل ازیں آج قابض فوج نے اعتراف کیا کہ غزہ کی پٹی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ لڑائیوں میں اس کے 7 فوجی اور افسران زخمی ہوئے۔جبکہ اسرائیلی سوروکا ہسپتال نے اطلاع دی ہے کہ اسے منگل کو 36 زخمی فوجی ملے ہیں۔ ان میں سے 13 کی حالت تشویشناک ہے۔