(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج کی جانب سے ایک ویڈیو کلپ دیکھایا گیا ہے جس میں اونروا کے ارکان کو ایجنسی کے تھیلے خالی کرتے ہوئے دکھایا گیا جن کے اندر سے گولہ بارود اور مارٹر گولے برآمد ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین ’اونروا‘ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں ایجنسی کے 12 ملازمین کے ملوث ہونے کے الزام کے بعد سے تنازعات کا مرکز بنی ہوئی ہے ، اسرائیل کی بھرپور کوشش ہے کہ کسی بھی طرح اونروا کو فلسطینیوں کیلئے کام سے روک دیا جائے اس کے لئے اس نے عالمی سطح پر بھونڈے الزامات لگائے جس کے بعد امریکہ سمیت 16 دیگر ممالک نے اس ایجنسی کی فنڈنگ کو روک دیا ہے۔
گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ "ایکس” پلیٹ فارم پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں الزام لگایا ہے کہ غزہ میں تلاشی کےعمل کے دوران کئی عمارتوں میں تلاشی لی گئی جنہیں حماس نے ایک جنگی کمپلیکس میں تبدیل کر دیا تھا۔اس دوران فوجیوں کو بین الاقوامی ایجنسی UNRWA کے تھیلوں کے اندر سے مارٹر گولے اور گولہ بارود ملا ہے۔ ایک ویڈیو کلپ اسرائیلی فوج کے ارکان کو مارٹر گولوں کے تھیلے خالی کرتے ہوئے دکھایا گیا جن کے اندر سے گولہ بارود ملا ہے۔
ایجنسی نے فوری طور پر ملزم ملازمین کے کنٹریکٹ ختم کر کے اندرونی تحقیقات شروع کر دیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے بھی ’اونروا‘ اور اس کی سیاسی "غیر جانبداری” کا جائزہ لینے کے لیے سابق فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کی سربراہی میں ایک کمیشن قائم کیا تھا۔ اس کے بعد امریکا سمیت 16 ممالک نے’اونروا‘ کو دی جانے والی 450 ملین ڈالر کی فنڈنگ معطل کر دی ہے جس کے نتیجے میں ریلیف ایجنسی کافی مشکلات کا شکار ہے۔