(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ناصر میڈیکل کمپلیکس میں تین اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں، جن میں 392 فلسطینیوں کو دفن کیا گیا ، جن میں سے اکثریت کو پر تشدد کے بعد شہید کیا گیا۔
مقبوضہ فلسطین محصور شہر غزہ پر اسرائیلی دہشتگردی جاری ہے غاصب فوج نے شہر کے اسپتالوں کو اپنی وحشیانہ کارروائیوں کا نشانہ بنایا ، صیہونی فوج نے الشفا اسپتال کے بعد شہر کے دوسرے بڑے اسپتال ناصر میڈیکل کمپلیکس پر دھاوا بولا اور اس پر قبضہ کرلیا ، 7 اپریل کو قابض فوج کے انخلاء کے بعد ناصر اسپتال سے منسلک علاقے سے تین اجتماعی قبروں کا انکشاف ہوا جس میں سیکڑوں فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے شہید کرکے دفن کیا۔
گذشتہ روز خان یونس میں سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر یامین ابو سلیمان نے رفح میں پریس کانفرنس کے دوران غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف سنگین جرائم سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ ناصر میڈیکل کمپلیکس میں تین اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں، جن میں 392 لاشیں تھیں، جن میں سے اکثریت کو ر تشدد کرکے شہید کیا گیا ہے۔
3 اجتماعی قبروں سے مزید 58 نئی لاشیں برآمد کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد اجتماعی قبروں میں دفن کئے گئے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 392 ہو گئی ہے جس میں بچوں کی لاشیں بھی ہیں۔
یامین ابو سلیمان نے بتایا کہ "قابض افواج نے ناصر کمپلیکس میں متعدد لاشوں کو پلاسٹک کے تھیلوں میں 3 میٹر کی گہرائی میں دفن کیا، جس سے ان کے گلنے کا عمل تیز ہو گیا”۔انہوں نے بتایا کہ "لاشوں میں سے 165 نامعلوم افراد شامل ہیں اور ان کی شناخت نہیں ہوسکی کیوں کہ قابض فوج کی وجہ سے لاشوں کی شناخت اور مسخ کرنے کے لیے مخصوص نشانات کی شکل بدل جاتی ہے۔
"انہوں نے وضاحت کی کہ "غاصب صیہونی فوج نے شہداء کی لاشوں کو تھیلوں میں رکھا جس سے ان کے گلنے کی رفتار بڑھ گئی اور ان کی شناخت کرنا ناممکن ہو گیا۔”سلیمان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ "ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت بند کی جائے اور غزہ کی پٹی کے لوگوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کو بے نقاب کرنے کے لیے انسانی حقوق کے مراکز اور بین الاقوامی میڈیا کو داخلے کی اجازت دی جائے۔