(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) برطانوی اخبار ” دی گارڈین ” نے غزہ کی پٹی پر جاری جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک شہید ہونے والوں کی اعلان کردہ تعداد کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی کی جانب سے10 ماہ سے جاری وحشیانہ بمباری اور نسل کشی کی کارروائیوں میں 15 ہزار سے زائد بچوں اور 11 ہزار سے زائد خواتین سمیت 40,000 فلسطینیوں کی شہادتیں مکمل کہانی نہیں ہے ، "غزہ کے کھنڈرات” فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم اور ناقابل بیان ہولناکیوں کو چھپائے ہوئے ہیں۔
اخبار نے فلسطینی وزارت صحت کے فیلڈ اسپتالوں کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مروان الحمس کے حوالے سے کہا ہے کہ اس تعداد میں صرف وہ لاشیں شامل ہیں جو موصول اور دفن کی گئی ہیں، ہزاروں فلسطینی تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور سیکڑوں ایسے ہیں جن کی لاشیں سڑکوں پر پڑے پڑے گل سڑ کر ختم ہوگئیں ہیں۔
الحمس کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں کے تقریباً 10,000سے زائد فلسطینی تاحال منہدم عمارتوں میں پھنسے ہوئے ہیں، جن کی تلاش میں اسٹیل اور کنکریٹ کے ملبے کو کھودنے کے لیے درکار بھاری سامان یا ایندھن کی کمی ہے۔