(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) برطانوی اخبار کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی فوج کو غزہ میں غیر معمولی جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑرہا ہے ، 7 اکتوبر سے اب تک زخمی اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 20،000تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج کے ترجمان ڈینئل ہگاری نے گزشتہ روز اپنے بیان میں تین اسرائیلی فوجیوں کے ہلا ک اور 103 کے زخمی ہونے کا اعتراف کرتےہوئے بتایا ہے کہ زخمیوں میں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
برطانوی اخبار "Bloomberg”، سے بات کرتے ہوئے ” ڈس ایبلڈ ویٹرنز آرگنائزیشن کے سربراہ ایڈن کلیمن نے بتایا کہ اسرائیل کو غزہ میں غیر معمولی مزاحمت کاسامنا ہے جس میں اسرائیلی فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑرہا ہے، انھوں نے بتایا کہ سات اکتوبر سے اب تک جاری جھڑپوں میں زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 20،000 تک پہنچ سکتی ہے۔
کلیمن نے کہا کہ "ہم نے اس سے قبل اسرائیلی فوجی میں اتنے زخمیوں کی تعداد کبھی نہیں دیکھی ہے جتنا ہم ابھی دیکھ رہے ہیں،” انھوں نے کہا کہ "ان زخمیوں کی بحالی ضروری ہے، جبکہ اسرائیلی حکام کو صورتحال کی سنگینی کا احساس نہیں ہے۔” ۔”زخمیوں کا ایک بڑا اور بڑھتا ہوا طبقہ ہے، جو شدید صدمے کا شکار جس کے باعث وہ نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں یہ جنگ کی پوشیدہ قیمت کے طور پر ظاہر ہورہی ہے۔”
انھوں نے کہا کہ اسرائیلی فوجی اسٹیبلشمنٹ "فوج” غزہ میں ہلاک اور زخمی ہونے والے فوجیوں کی تعداد کی اشاعت پر سخت کنٹرول رکھتی ہے، تاکہ فلسطینی مزاحمت اور لبنان میں اسلامی مزاحمت کے ذریعے ہونے والے اپنے بھاری نقصان کو چھپانے کی کوشش کی جا سکے، تاہم مزاحمتی تحریکوں کی جانب سے اسرائیلی فوج کو ہونے والے نقصان کی ویڈیو کلپس اور دیگر دستاویز اسرائیلی فوج کو ہونے واے درمیان بھاری جانی اور مایل نقصانات کو ثابت کرتے ہیں۔