(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی بمباری سے غزہ کی تباہی انسانی المیہ بن چکی ہے 70 ہزار سے زائد گھر مکمل طورپر تباہ ہوچکے ہیں مساجد اور چرچز سمیت دیگر عبادت گاہیں بھی تباہ کردی گئی ہیں۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کے ادارے اونروا نے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سات اکتوبر سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر جاری اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے اب تک 2 ملین افراد یا 95 فیصد سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں غزہ کے سب سے جنوبی کنارے پر رفح میں 15 لاکھ سے زیادہ بے گھر فلسطینی موجود ہیں۔
جاری ررپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے اب تک 100 سے زائد ا سکول اور یونیورسٹیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جبکہ 305 اسکول اور یونیورسٹیاں جزوی طور پر تباہ ہوئیں223مساجد مکمل طور پر تباہ ہوئیں 289 مساجد جزوی طور پر تباہ ہوئیں۔
اسرائیلی فوج نے مساجد کے ساتھ مسیحیوں کی عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایااور غزہ میں موجود تین چرچز جس میں سے ایک 12 سو سال پرانہ چرچ بھی شامل ہے کو تباہ کردیا۔
اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کے صحت کے اداروں سمیت اسپتالوں اور امدادی کارکنان کو بھی اپنی بربریت کا نشانہ بنایا غزہ کے 120 سے زائد اسپتال اسرائیلی بربریت کے باعث غیرفعال ہوچکے ہیں صیہونی فوج نے 123 ایمبولینسز کو بھی براہ راست نشانہ بنایا۔
رپورٹ میں غزہ میں اب تک استمعال ہونے والے دھماکہ خیز مواد کی تفصیلات بھی فراہم کی گئیں ہیں جس کے مطابق اب تک صیہونی فوج نے غزہ میں 70,000ٹن سے بھی زائد دھماکہ خیز مواد گرایا گیا۔