(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج نے اسکولوں ، کالجوں ، اسپتالوں اور عبادت گاہوں سمیت ان علاقوں پر بھی وحشیانہ بمباری جاری رکھی ہوئی ہے جس کو خود انھوں نے محفوظ پناہ گاہ قرار دیتے ہوئے شہریوں کو وہاں رہنے کی ہدایت کی تھی۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج نے سات اکتوبر سے اب تک 109 دن کے دوران مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر نسل کشی اور سنگین جنگی جرائم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہےجس کے نیتجےمیں اب تک گیارہ ہزار سے زائد بچوں اور ساڑھے ساتھ ہزار سے زائدخواتین سمیت 25 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 61 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی بمباری سے غزہ کی 90 فیصد سے زائد عمارات تباہ اور اس کے نتیجےمیں 20 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوچکےہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی غزہ پر جارحیت سے شہر میں انسانی بحران جنم لے چکا ہے ، پانچ لاکھ سے زائد افراد بھوک کا شکار ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہنا ہے کہ غزہ میں ہر 10 میں سے 8 بچے بھوک کا سامنا کررہےہیں جبکہ تین ماہ سے زیادہ عرصے سے شہر بجلی سے محروم ہے اور اسرائیل کی طرف سے ایندھن کی فراہمی میں رکاوٹ اور اسپتالوں پر دانستہ حملوں کے باعث غزہ کے صرف 14 اسپتال جزوی طورپر کام کررہے ہیں جس کے باعث ہزاروں مریضوں اور زخمی روزانہ کی بنیاد پر شہید ہورہےہیں۔