(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس نے فرانسیسی پارلیمنٹ کی جانب سے قرارداد کے مسودے پر دستخط کو اسرائیل کے جرائم اور خلاف ورزیوں کی حد کو ظاہر کرنے کے لیے درست سمت میں ایک قدم” قرار دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف بر سر پیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سےفلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی قابض حکام کی جانب سے روا رکھے جانے والے "ادارہ جاتی نسل پرستی” کی مذمت اور بائیکاٹ کی کالوں کے خلاف فرانس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ایک مسودہ قرارداد کے تقریباً 40 فرانسیسی نائبین کے دستخط کا خیر مقدم کیا گیا ہےجس میں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ بھی شامل ہے۔
ایک پریس بیان میں، حماس کے ترجمان جہاد طحہ نے فرانسیسی پارلیمنٹ کی جانب سے قرارداد کے مسودے پر دستخط کو "اس ادارے کے تعصب اورفلسطینیوں سمیت اس سرزمین کے خلاف اسرائیل کے جرائم اور خلاف ورزیوں کی حد کو ظاہر کرنے کے لیے درست سمت میں ایک قدم” قرار دیا۔
جہا دطحہ نے یورپی ممالک، پارلیمانوں اور بین الاقوامی تنظیموں سے اپنی تحریک کے مطالبے کی تجدید کی کہ کہا وہ اسرائیلی قبضے اور اس کی نسل پرستانہ پالیسیوں کو مجرمانہ بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں جبکہ فلسطینی عوام اور ان کے منصفانہ مقصد کے ساتھ کھڑے ہوں اور آزادی کے ان کے جائز حقوق کا ساتھ دیں۔
واضح رہے کہ فرانس میں بائیں بازو کے تقریباً 40 نائبین، جن میں سے زیادہ تر کمیونسٹ ہیں، نے ایک مسودہ قرارداد پر دستخط کیے جس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی "ادارہ جاتی نسل پرست حکومت” کی مذمت کی گئی تھی جس میں کئی غیر سرکاری انجمنوں کی مذمت بھی شامل تھی جنہوں نے قابض ریاست اسرائیلی نسل پرستانہ اقدامات کے خلاف اس قدم کو "یہود مخالف” کے طور پر درجہ بند کیااور قرارداد میں اسرائیلی قبضے پر الزام عائد کیاہے کہ انہوں نے ایک نسلی گروہ کے ذریعہ نظامی جبر اور کنٹرول کا ادارہ جاتی نظام قائم کیا ہے۔