(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح سے فلسطینی رہائشیوں کی کسی بھی جبری نقل مکانی کو جنگی جرم قرار دیا جائے گا۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور فرانس کے صدر میکرون کے درمیان گذشتہ روز ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں فرانس کے صدر نے صیہونی وزیراعظم کےساتھ غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔
‘ فرانس کے صدر نے رفح پر ممکنہ اسرائیلی حملے کے خلاف ایک بار پھر اپنے مؤقف کا اظہار کرتے ہو ئے کہا ہے کہ اس وقت غزہ کی تقریبا 15 لاکھ کی آبادی رفح میں پناہ لئے ہوئے ہے ان رہائشیوں کی جبری منتقلی جنگی جرم ہے۔
میکرون نے غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کے لیے اپنے مطالبے کو دہرایا اور مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی یہودی کی تعمیر کے حوالے سے تقریبا 2 ہزار ایکڑ رقبے پر قبضے کی بھی شدید مذمت کی۔
قابل ذکر ہے کہ فرانسیسی صدر نے گزشتہ ماہ اس بات کی تصدیق کی تھی کہ رفح میں بڑے پیمانے پر حملہ کرنا تنازع میں ایک اہم موڑ بن سکتا ہے۔ میکرون نے اس وقت بھی زور دیا کہ "غزہ میں جنگ کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی تعداد ناقابل قبول ہے،”
اپنی فون کال کے دوران میکرون نے نیتن یاہو کو بتایا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کی جنگ بندی کے سلسلے میں ایک قرارداد پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل کے لیے تمام راہداریوں کو کھولے ۔
اسرائیل کے رفح پر ممکنہ حملے کے خلاف عالمی سطح پر غیرمعمولی ردعمل اور دباؤ کی کیفیت پائی جاتی ہے اور انتباہ کیا جا رہا ہے کہ ایسے حملے کے نتیجے میں انسانی ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہوجائے گی اور ایک بڑے انسانی بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔