(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بینی گینٹز نےکہا کہ ہم نے دو ریاستوں کی نہیں بلکہ دو اداروں کی بات کی ہےدو ریاستی حل کی بات کرنا ہمیں ایک سابقہ فریم ورک پر لے جاتا ہے۔ یہ وہ چیزیں ہیں جو نہیں ہو سکتیں۔”
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز صہیونی ریاست اسرائیل کے سابق آرمی چیف اور موجودہ وزیر دفاع بینی گینٹز نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس رہنے کیلیے زمین ضرور ہوگی مگر ریاست نہیں ۔
بینی گینٹز نے کہا کہ مستقبل میں فلسطینیوں کے پاس ایک وجود ہوگارہنے کیلیے ، لیکن ایک مکمل ریاست نہیں اور آخرکار ہم ایسی ریاست تشکیل دینگے جس میں ہم فلسطینی خودمختاری اور حکمرانی کا احترام کریں گے لیکن ہماری سلامتی سب سے اہم ہوگی۔
بینی گینٹز نےکہا کہ ہم نے دو ریاستوں کی نہیں بلکہ دو اداروں کی بات کی ہےدو ریاستی حل کی بات کرنا ہمیں ایک سابقہ فریم ورک پر لے جاتا ہے۔ یہ وہ چیزیں ہیں جو نہیں ہو سکتیں۔”
صہیونی وزیر دفاع نےکہا کہ دونوں فریقوں کو تاریخی فیصلے لینے چاہئیںاسرائیلی اور فلسطینیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کے طریقے تلاش کرنے چاہئیں اورصرف فلسطینی خودمختاری اور اسرائیلی سلامتی کا مسئلہ حل ہو جانے کی صورت میں کوئی بات آگے بڑھ سکتی ہےجس سے اس تنازع کے حتمی حل کی شروعات ہو سکتی ہے۔
بینی گینٹز نے مزید کہا کہزمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم ان حالات کی جانب جا سکتے ہیں کہ جہاں "میں امید کرتا ہوں کہ ایک دن ہم حقیقت پسندی کا سامنا کر تے ہوئے ریاست کے استحکام کے لیے نئی راہیں پیدا کر سکیں گے۔