(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی صدر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم اپنے قیدیوں سے ہرگز دست بردار نہیں ہوں گے انہیں فلسطینی قوم کا ہیرو شمار کیا جاتا ہےاور یہ ہمارا فخرہیں۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے گذشتہ دنوں سابق صہیونی آرمی چیف اور موجودہ وزیر دفاع بینی گینٹز سے ہونے والی دو ملاقاتوں میں ان فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے کہ جنہیں انتظامی قید کی غیر قانونی حراست کی پالیسی کے تحت 20 برس کاعرصہ گزر جانے کے باوجود رہائی نہیں دی گئی ہے۔
فلسطینی صدر کے ترجمان نبیل ابو ردینہ کے مطابق مذکورہ قیدیوں کو فلسطینی قوم کا ہیرو شمار کیا جاتا ہےاور یہ ہمارا فخرہیں ،ان کا کہنا ہے کہ ہم اپنے ان قیدیوں سے ہرگزدست بردار نہیں ہوں گے۔
صہیونی جیلوں میں قید یہ فلسطینی شہری عمداء کئے نام سے جانے جاتے ہیں اورجنہیں فلسطینی عوام "اسیرانِ آزادی” شمار کرتے ہوئے قدر اور احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں، اسرائیلی جیلوں میں "عمداء” قیدیوں کی تعداد 121 سے زیادہ ہے جن کی تعداد میں ہر سال اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ہو رہا ہے۔جبکہ 500 سے زائد عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں جو زیادہ تر 2002ء سے 2003ء کے درمیان دوسری انتفاضہ تحریک کے دوران میں گرفتار ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ 2000ء میں دوسری انتفاضہ تحریک کے آغاز پر قابض اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی تعداد 1500 سے زیادہ نہیں تھی تاہم پھر انتفاضہ میں تیزی آنے اور مسلح عسکری کارروائیوں کی صورت اختیار کر جانے کے بعد قیدیوں کی تعداد 12 ہزار سے زیادہ ہو گئی۔