(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ڈائریکٹر ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ تمام شواہد کے مطابق صحافی خاتون کو اسرائیلی گولی لگی تھی جس کے بعد عالمی عدالت انصاف تحقیقات کرےاور ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچائے۔
تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کا عالمی ادارہ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی تصدیقی رپورٹ میں تمام شواہد کی نشاندہی کرتے کہا ہے کہ گذشتہ ماہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے جنین میں فلسطینیوں پر صہیونی حملے کی کووریج کے دوران خاتون صحافی شیرین ابو عاقلہ کو لگنے والی گولی اسرائیلی فوج کی جانب سے چلائی گئی تھی۔
ہیومن رائٹس واچ کے فلسطین اور اسرائیل کے دفتر کے ڈائریکٹر عمر شاکر نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی میں جاری نسلی امتیاز کو اب دنیا کو تسلیم کر نا چاہیے جہاں عام انسان سمیت کسی ادارے سے منسلک کارکن یا عہدیدار بھی محفوظ نہیں جسکا اسرائیل متعدد مقامات پر ثبوت دیتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف استعمال کرتا ہے۔
شاکر نے کہا کہ تمام شواہد کی موجودگی میں صحافی خاتون کو گولی اسرائیلی فوجی کی طرف سے لگی تھی جس کے بعد عالمی عدالت انصاف اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کرےاور ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچائے۔
واضح رہے کہ الجزیرہ نیٹ ورک نےابو عاقلہ کو لگنے والی صہیونی گولی کی تصویر شائع کی جو M4 رائفل سے چلائی گئی اور تفتیش میں بتایا گیا ہےکہ گولی 5.56 ملی میٹر کیلیبر کی تھی جسے قابض افواج نے استعمال کیا تھا، یاد رہے کہ شیریں ابو عاقلہ کو اسرائیلی فوجیوں نے 11 مئی کو مغربی کنارے کی فلسطینی بستی جنین پر حملے کی رپورٹنگ کی پاداش میں اپنی گولی کا نشانہ بناکر شہید کیا تھا۔