(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مسجد ابراہیمی کی سیڑھیوں کی تاریخی دیوار کو گرائے جانے کے خلاف نکالی گئی ریلی کو مسجد کے دروازوں کے قریب پہنچنے سے روک دیا اورقابض فوج نے فلسطینیوں پرتشدد کیا۔
ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ فلسطین کے علاقے الخلیل میں مسجد الابراہیمی پر صہیونی آبادکاروں کے دھاوؤں کے خلاف پر امن مارچ کو دبانے کے ریلی سنکڑوں شرکاء کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا اور متعدد افراد کو زخمی کردیا جبکہ مزاحمت کے الزام میں درجنوں نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
قابض فوج نے ریلی پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیااور مسجد ابراہیمی کے دروازے بند کرتے ہوئے مظاہرین کو وہاں پہنچنے سے روک دیا،ریلی کی کوریج کر نے والے صحافیوں کو بھی تشددکا نشانہ بنایا کے بعد گرفتار کر لیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ صہیونی فورسز نے مسجد ابراہیمی کی سیڑھیوں کی تاریخی دیوار کو گرائے جانے کے خلاف نکالی گئی ریلی کو مسجد کے دروازوں کے قریب پہنچنے سے روک دیا اور ان پر تشدد کیا، دیوار کے اس حصے کو گرانے کا مقصد حرم ابراہیمی میں صہیونی آباد کاروں کی دراندازی کو آسان بنانے کے لیے الیکٹرک لفٹ کی تعمیر کرنا ہے۔
واضح رہے کہ اگست 2021 میں قابض حکام نے مسجد ابراہیمی اور اس کی سہولیات کے 300 مربع میٹر کے رقبے پر یہودیت کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کیا، جس میں الیکٹرک لفٹ کی تنصیب بھی شامل تھی جس کا مقصد آبادکاروں کی دراندازی کو آسان بنانا تھا۔