(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی رہنماالشیخ رائد صلاح نے 15 سال تک مقدس مقام تک رسائی پر پابندی کے دوران اپنا روحانی تعلق اقصیٰ مسجد سے جوڑے رکھا اور وہ دن آگیا کہ جب وہ ایک ار پھر القدس میں بھر پور استقبال کے ساتھ داخل ہو نے میں کامیاب ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز فلسطینی بزرگ رہنماالشیخ رائد صلح صہیونی حکام کی جانب سےمسجد اقصٰی میں داخلے پر عائد ہونے والی بلا جواز پابندی کے 15 سال بعد بالآخر مقبوضہ بیت المقدس میں واقع قبلہ اول پہنچے جہاں بڑی تعداد میں فلسطینی عوام اور اہم فلسطینی شخصیات نے ان کا استقبال کیا۔
فلسطینی رہنماالشیخ رائد صلاح نے 15 سال تک مقدس مقام تک رسائی پر پابندی کے دوران اپنا روحانی تعلق اقصیٰ مسجد سے جوڑے رکھا اور وہ دن آگیا کہ جب وہ ایک ار پھر القدس میں بھر پور استقبال کے ساتھ داخل ہو نے میں کامیاب ہوئے۔
واضح رہے کہ 7 فروری 2007 کو صہیونی حکام نے مسجد اقصیٰ کے مغربی گیٹ پر اسرائیلی کھدائی کے خلاف احتجاج کرنے پر الشیخ رائد صلاح کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی جس کے بعد انہیں مزاحمت کے الزام میں حراست کے17 ماہ بعد گذشتہ دسمبر میں صہیونی جیلوں سے رہا کر دیا گیاتھا۔