(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی جیلوں میں اسرائیلی انتظامیہ کے مظالم کا نشانہ بننے والے اسیران کے حق میں یہ اجتماعی بھوک ہڑتال 85 اسیران نے شروع کی تھی جس میں مزید 30 قیدی شریک ہو چکے ہیں۔
صہیونی ریاست اسرائیل میں فلسطینی شہریوں کو انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتاری کے بعد بدترین سزاؤں کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور اس سے متاثرہ دیگر کئی قیدیوں میں سے احتجاجی بھوک ہڑتال کر نے والے دو اسیران خلیل عوادہ اور رائد ریان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے 200 فلسطینی قیدیوں نے اجماعی بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔
صہیونی جیل میں مقبوضہ علاقے الخلیل کے قصبے اذنا سےتعلق رکھنے والے 40 سالہ خلیل عوادہ نےجیل میں رہتے ہوئے دوسری بار بھوک ہڑتال کاآغاز کیاہے کیونکہ اسرائیلی عدالت نے عوادہ سے قید میں مزید توسیع نہ کرنے کے معاہدے کی منظور دی تھی تاہم اسرائیلی عدالت کی وعدہ خلافی کے بعد خلیل عوادہ نے بھی احتجاج دوبارہ شروع کر دیا ہے اور 22 دن سے ان کی حالت بہت خراب ہےان کی بھوک ہڑتال کو 147 روز ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب دوسرے فلسطینی اسیر رائدریان جو گذشتہ 3 سال قبل 21 ماہ کی انتظامی حراست میں تھے 111 روز کی بھوک ہڑتال پر قائم ہیں، اس قسم کی حراست، جو کبھی کبھی بغیر عدالتی کارروائی کے دو سال تک جاری رہتی ہے، ان کارروائیوں کو فلسطین میں انتظامی حراست کے نام سے جانا جاتا ہے یہ بین الاقوامی قانون کے مطابق غیر قانونی ہیں، کئی بار انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس قسم کی حراست پر شدید احتجاج کیا ہے۔
یاد رہے کہ صہیونی جیلوں میں اسرائیلی انتظامیہ کے مظالم کا نشانہ بننے والے اسیران کے حق میں شروع کی گئی اجتماعی بھوک ہڑتال جو 85 اسیران کے ذریعے شروع کی گئی تھی 4 روز گزر چکے ہیں جس میں اس احتجاج کا حصہ بنتے ہوئے مزید 30 قیدی شریک ہو چکے ہیں اور تعداد بڑھ کر 115 ہو گئی ہے۔