(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قیدیوں کے احتجاج اور عالمی دباؤ کے باوجود صہیونی حکام نے مثبت ردعمل ظاہر نہیں کیا جس کے نتیجے میں فلسطینی قیدیوں نے بھی اپنے احتجاج سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں کے امور سے متعلق کمیشن برائے اسیران کے مطابق قابض ریاست اسرائیل میں فلسطینی شہریوں کو غیر قانونی سزائیں دینے کے لیے قائم صہیونی زندان جن میں قید 500 فلسطینی قیدیوں نےاپنی حراستی مراکز کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے42ویں روز بھی صہیونی عدالتوں کا بائیکاٹ جاری رکھاہوا ہے۔
فلسطینی کمیشن نےاپنے بیان میں کہا ہے کہ صہیونی جیلوں میں بغیر کسی الزام یا مقدمے کے سال ہہ سال سے قید فلسطینیوں نے انتظامی حراست کے خلاف اسرائیلی فوجی عدالتوں کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا تھاجس کے نتیجے میں قیدیوں کے احتجاج اور عالمی دباؤ کے باوجود صہیونی حکام نے مثبت ردعمل ظاہر نہیں کیا ہےتاہم فلسطینی قیدیوں نے بھی اپنے احتجاج سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور قیدیوں کی جانب سے جاری اس مہم کو تقویت دینے کے لیےسیاسی اور سفارتی کوششوں کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر بھی زبر دست تحریک پیدا ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں صہیونی زندانوں میں قید فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ وہ بغیر کسی الزامات یا مقدمے کےان جیلوں میں اپنی غیر معینہ مدت تک حراست کے خلاف احتجاج اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک اس صہیونی قانون کا خاتمہ نہ کر دیا جائے اورانہیں جیلوں سے رہائی نہیں دی جاتی۔