(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی عدالتیں فلسطینی شہریوں کو انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت سالوں جیلوں میں قید رکھنے کے فیصلے دیتی ہیں اور فلسطینی اپنی زندگی کے قیمتی سال ان عقوبت خانوں میں تشدد اور انسانیت سوز سزائیں برداشت کرتے ہیں۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق قابض ریاست اسرائیل میں قائم صہیونی غیر قانونی انتظامی حراست کے خلاف 500 سے زائد فلسطینی قیدیوں نےبائیکاٹ جاری رکھتے ہوئے39 ویں روزبھی احتجاج کیا جس میں اسیران نے جیلوں میں بغیر قسم الزام یا مقدمے کے سال ہہ سال سے قید فلسطینیوں کی انتظامی حراست کے خلاف اسرائیلی فوجی عدالتوں کے بائیکاٹ کو اپنے مطالبات کی منظوری تک جاری رکھنے کا اعلان کیا اور عالمی برادری سمیت فلسطینی قوم سے ان کی اس مہم میں ساتھ دینے پر زور دیا۔
فلسطینی اسیران نے کہا کہ صہیونی عدالتیں ہمارے بے گناہ شہریوں کو انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت سالوں جیلوں میں قید رکھنے کے فیصلے دیتی ہیں جس کے باعث فلسطینی اپنی زندگی کے قیمتی سال ان عقوبت خانوں میں تشدد اور انسانیت سوز سزائیں برداشت کر کے گزارتے ہیں اور اکثر و بیشتر جان کی بازی تک ہار جاتے ہیں لیکن ان کی رہائی عمل میں نہیں آتی۔
واضح رہے کہ صہیونی عدالتوں کے خلاف فلسطینی قیدیوں کایہ احتجاج ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری ہے جس پر عالمی دباؤ کے باوجود صہیونی حکام نے مثبت ردعمل ظاہر نہیں کیا ہےتاہم فلسطینی قیدیوں کے صہیونی بر بریت کے خلاف اجتماعی اور متحد مؤقف میں مزید پختگی دیکھنے میں آئی ہے۔