(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض ریاست اسرائیل میں گرفتاری کی اس غیر قانونی پالیسی کے نتیجے میں متعدد شہریوں کو صرف شک و شبہے کی بنیاد پرسالوں قید میں بغیر کسی جرم یا الزام کےبدترین سزائیں دی جاتی ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی فورسز کے ہاتھوں غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی کےتحت گرفتار فلسطینی قیدیوں کی جانب سے 600بے گناہ اسیران کی جانب سے یکم جنوری2022ء سےجاری احتجاج 158 روز گزرجا نے کا باوجود فلسطینی قیدیوں نے اپنے حقوق کی آزادی تک اس احتجاج کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فلسطینی بے گناہ شہریوں کی انتظامی حراست کی غیرقانونی پالیسی کے تحت گرفتاریوں اور انکے خلاف اسرائیلی فوجی عدالتوں کے غیر منصفانہ فیصلوں کے خلاف بھی اسیران کی جانب سے عدالتوں کاسختی سے بائیکاٹ کر دیاگیا ہےاور ان بیمار فلسطینی قیدیوں نے بھی بائیکاٹ میں شامل ہو کر انتظامی حراست کی پالیسی کے خلاف قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مطالبات کی منظوری تک صہیونیجیل کی کلینک سے اپنی روز انہ کی بنیادی پر جاری بلڈ پریشر، شوگر اور دل کے امراض کی ادویات لینے سے بھی انکار کر دیا گیا ہے جو کہ پہلے ہی انہیں برائے نام سہولیات کی شکل میں میسر تھیں۔
واضح رہے کہ قابض ریاست اسرائیل میں گرفتاری کی اس غیر قانونی پالیسی کے نتیجے میں متعدد شہریوں کو صرف شک و شبہے کی بنیاد پرکئی کئی سال قید میں رکھ کران کے خاندان اور وکیل سے بھی ملاقات کی اجازت پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے اور انہیں بغیر کسی جرم یا الزام کے غیر قانونی سزائیں دی جاتی ہیں۔