(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) 27 سالہ فلسطینی قیدی رائدریان کو دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ رکھ کر تنہائی کی اذیت سے گزارہ جارہا ہے تاکہ اسیر کی ہمت جواب دے جائے اور وہ خود ہی اس احتجاجی بھوک ہڑتال کو ختم کر دے۔
مقبوضہ فلسطین میں بے گناہ فلسطینیوں کو حراست میں لینے کیلیے اسرائیل کی غیر قانونی جیلیں بنائی گئے ہیں جن میں بدنام زمانہ اسرائیلی جیل عوفر، گلبوع اور دیگرہیں ان میں سے ایک صہیونی جیل میں قید فلسطینی قصبے بیت دقو سے تعلق رکھنے والا اسیر رائدریان ہے جس نے صہیونی جیل میں اپنی بغیر کسی الزام یا مقدمے کے انتظامی حراست کے خلاف 52 روز قبل احتجاجی بھوک ہڑتال کااعلان کیا تھا جوتاحال جاری ہے۔
قابض اسرائیلی جیل کی انتظامیہ 27 سالہ فلسطینی قیدی رائد ریان کو دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ رکھ کر تنہائی کی اذیت سے گزار رہی ہے تاکہ اسیر کی ہمت جواب دے جائے اور وہ خود ہی اس احتجاجی بھوک ہڑتال کو ختم کر دے جس کے باعث آہستہ آہستہ اسرائیل بین القوامی سطح پر بدنام ہورہا ہے اور عالمی برادریاسرائیل کے اس غیر قانونی حراست نظام کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنارہی ہے۔
صہیونی زندانوں میں گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصے سےبغیر کچھ کھائے فلسطینی اسیر اپنی بھوک ہرتال کے فیصلے پر شدید کمزوری کے باوجود قائم ہے اور نوجوان نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ اپنی اس صہیونی غیر قانونی حراست کے خاتمےتک احتجاج جاری رکھے گا۔