(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل مخالف اتھارٹی کے فیصلوں سے متعلق امریکی انتظامیہ نے فلسطینی ایوان صدر کے ساتھ رابطے کیےگئےہیں اور زور دیا ہے کہ اتھارٹی ایسے اقدامات نہ اٹھائے جو اسرائیلی فریق کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کا باعث بنے۔
ذرائع کے مطابق قابض ریاست اسرائیل میں مقبوضہ بیت المقدس میں سنگین خلاف ورزیوں کے بعد اب فلسطینی پرچم اٹھانے پر پابندی کے حوالے سے فلسطینی قیادت نے بیت المقدس میں فلسطینی صدر محمود عباس کی سربراہی میں ایک ہنگامی اجلاس انعقاد کیا ہے جس میں خیال ظاہر کیاجارہا ہے کہ اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے جواب میں بڑےاورغیر متوقع اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا۔
اجلاس کے حوالے سے فلسطینی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے دسیوں ہزار آباد کاروں اور یہودی انتہا پسندوں کو مقبوضہ مشرقی یروشلم پر حملہ کرنے اور فلسطینی شہریوں کو ہراساں کرنے کی اجازت دی، مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے میں مدد کی اور مسجد اقصیٰ اور مشرقی بیت المقدس میں انتہا پسند یہودیوں کے نام نہاد فلیگ مارچ کو مکمل تحفظ دیا جس کے نتیجے میں کشیدگی کو جانتے بوجھتے بڑھنے دیا گیا اوراب فلسطینی جھنڈے اٹھانے پر پابندی کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف اتھارٹی کے فیصلوں سے متعلق امریکی انتظامیہ کی جانب سے فلسطینی ایوان صدر کے ساتھ رابطے کیےگئےہیں اور زوردیا ہے کہ اتھارٹی ایسے اقدامات نہ اٹھائے جو اسرائیلی فریق کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کا باعث بنےمزید یہ کہ امریکی انتظامیہ نے حالات کو پرامن رکھنے کے لیےاسرائیل کے بجائے فلسطینی قیادت کے پر امن رہنے پر زور دیا ہے۔