(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی ماہرین نے کہا کہ فلسطینی مواد کی حمایت کرنے والے عرب پلیٹ فارمز کا قیام ضروری ہے،کیونکہ اس دور میں ان کا اثر زیادہ حامیوں کو راغب کرنے اور قابض ریاست کے جرائم کو بے نقاب کرنے میں بہت اہم ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں "صحافیوں کی سپورٹ کمیٹی” کے زیر اہتمام "سوشل میڈیا پر فلسطینی مواد کی حفاظت میں عرب سوشل میڈیا ایپلی کیشنزکو درپیش چیلنجز” کے عنوان سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں متعددفلسطینی پیشہ ور اہم شخصیات اور کارکنان نے شرکت کی۔
تقریب میں فلسطینی ماہرین اور کارکنان نے مطالبہ کیا کہ فلسطینی مواد کے تحفظ کے لیے صہیونی ریاست کی طرف داری کرنے والے عالمی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے متبادل ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ مغربی پلیٹ فارمز "فیس بک” اور "ٹویٹر” سے پابندی کی جنگ کا مقابلہ کیا جاسکے۔
اس تقریب میں ڈیجیٹل میڈیا کارکن خالد صافی نے کہا کہ دوسروں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے عرب ڈیجیٹل پلیٹ فارم تیار کرنا مشکل ہے اور آگے بڑے چیلنجز ہیں۔”
مقررین میں ڈیجیٹل میڈیافلسطینی کارکن خالد صافی نے کہا کہ مالی سرمایہ کاری، شدید مسابقت اور اعلی سطحی پروگرامنگ پلیٹ فارم بنانے میں فلسطینیوں و درپیش سب سے اہم چیلنجز میں مالی سرمایہ کاری، ڈیٹا اور معلومات کا تحفظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مشکل ہے البتہ ناممکن نہیں ہےجس کے لیے حکومتوں اوراس شعبے سے دلچسپی رکھنے والوں کو چاہیے کہ وہ ایسے پلیٹ فارم کے قیام اور کامیابی کے لیے تمام ضروری سہولیات فراہم کریں۔
فلسطینی ماہرین نے کہا کہ فلسطینی مواد کی حمایت کرنے والے عرب پلیٹ فارمز کا قیام ضروری ہے کیونکہ اس دور میں ان کا اثر زیادہ حامیوں کو راغب کرنے اور قابض ریاست کے جرائم کو بے نقاب کرنے میں بہت اہم ہے۔