(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) خلیل عوادہ کا کہنا ہے کہ انہیں اگست 2021 میں بغیر کسی جرم کے گرفتار کیا گیا تھا اوراب وہ اپنی اس بلا جواز گرفتاری کے خاتمے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔
ذرائع کے مطابق قابض صہیونی ریاست اسرائیل میں الخلیل شہر کے رہائشی فلسطینی قیدی خلیل عوادہ نے بغیر کسی جرم یا الزام کے 18 ماہ سے صہیونی زندانوں میں اپنی غیر قانونی انتظامی حراست کو مسترد کر دیا ہے اور صہیونی رملہ جیل کے کلینک میں صحت کی بدترین حالت میں 38 روزسے جاری بھوک ہڑتال ختم کر نے سے انکا رکر دیا ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں عوام اور سماجی کارکنان کی جانب سے اسیر کے حق میں احتجاجی مظاہروں میں خلیل عوادہ کی اس غیر قانونی حراست کے خاتمے کے لیے بھرپور آواز اٹھائی جارہی ہے جبکہ انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صہیونی جیلوں میں جاری ناانصافیوں کے خاتمے کیلیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں اوربے گناہ قیدیوں کی فوری رہائی کو ممکن بنائیں۔