(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) نیڈ پرائس نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سےامریکہ کے اس فیصلے کی مخالفت کی وجہ سے قونصل خانے کےدوبارہ کھلنے میں تاخیر ہوئی ہےتاہم واشنگٹن اس معاملے پر فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے ساتھ بات چیت کررہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی قونسل خانے کے دوبارہ نہ کھلنے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے واشنگٹن میں محکمہ خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ مقبوضہ بیت المقدس میں اپنے قونصل خانے کو دوبارہ کھولنے اور اپنے سفارتی مشن کا دوبارہ آغاز کر نےکے لیے پُرعزم ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ یہ ہمارے ملک کے لیے فلسطینی عوام کے ساتھ روابط استوار کرنے اور ان کی مدد کرنے کا ایک اہم طریقہ ہو سکتا ہے، جسے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے القدس کو یک طرفہ طورپراسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد بند کر دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی حکومت کی جانب سےامریکہ کے اس فیصلے کی مخالفت کی وجہ سے قونصل خانے کےدوبارہ کھلنے میں تاخیر ہوئی ہےتاہم واشنگٹن اس معاملے پر فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے ساتھ بات چیت کررہا ہے۔