(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اتھارٹی کے اہلکارمزید 6 فلسطینی کارکنان کو بے بنیاد الزامات کی پاداش میں حراست میں لے چکے ہیں اور ان کے خلاندان کے احتجاج کے باوجود رہائی کے فیصلے نہیں دیے گئےجن میں1فلسطینیکو 9 روز قبل پابند سلاسل رکھا ہوا ہے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے حکام نے اپنے سیاسی رجحان کے پس منظر میں سرگرم کارکنوں، طلباء اور رہائی پانے والے قیدیوں کے خلاف گرفتاری کی مہم کا آغاز کر دیا ہے اور چھاپہ مار کارروائیوں میں اب تک کم سے کم 9 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کی پریوینٹیو سکیورٹی سروس نےایک زخمی فلسطینی شہری بلال جمال تمیمی کو اس وقت ان کے علاقے دیر نظام سے اغوا کیا جب وہ ہسپتال سے واپس آرہے تھے اتھارٹی کے اہلکاروں نے زخمی شہری سے پوچھ گچھ کی اور مزید تفتیش کیلیے حراستی مرکز منتقل کر دیاجبکہ رات گئے 2 نوجوانوں یوسف الرجبی اور رافع الغنم کو ان کے گھروں سے اغوا کر لیا۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے اہلکارمزید 6 فلسطینی کارکنان کو بے بنیاد الزامات کی پاداش میں حراست میں لے چکے ہیں اور ان کے خلاندان کے احتجاج کے باوجود رہائی کے فیصلے نہیں دیے گئےجن میں نوجوان مصعب غنیمات کو 9 روز قبل ضلع الخلیل کے قصبہ صوریف سے نامعلوم وجوہات کی بناء پر پابند سلاسل رکھا ہوا ہے۔
دوسری جانب قلقیلیہ میں بھی اتھارٹی کی عدالت نے کفر لاقف کے قصبے سے دو نوجوانوں حمزہ اور معن عساف کو سیاسی بنیادوں پر گرفتاری کے ایک ہفتے بعد 5000 اردنی دینار کی ذاتی ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ جاری کیاہے تاہم اتھارٹی کی انٹیلی جنس فلسطینی شہریوں کو بلا جواز تکالیف کا نشانہ بنارہی ہے جس سے صہیونی دشمن کے مذموم عزائم کو تقویت حاصل ہو رہی ہے۔