(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس رہنما نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے اس اقدام کو کسی بھی طرح سے قبول نہیں کیا جائے گا، یہ سب کے لیے ایک حب الوطنی کا فرض ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے حراستی مرکز میں قیدیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
مقبوضہ فلسطین میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ترجمان فوزی برہوم نےاپنے بیان میں نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی مقبوضہ مغربی کنارے میں نوجوانوں، کارکنان اور مزاحمت کاروں کوجیلوں میں بالخصوص بدنام زمانہ اریحا جیل میں تشدد اور ظلم کا نشانہ بنانا بند کرے۔
فوزی برھوم نےبیان میں مزید کہا کہ ہمیں مصدقہ اطلاعات ملی ہیں کہ اریحا حراستی مرکز میں قید فلسطینی سیاسی اور سماجی کارکنوں اور مزاحمت کاروں کو اذیتیں دی جا رہی ہیں اورانہیں بدترین جسمانی اور نفسیاتی تشدد کے حربوں کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اتھارٹی کا فلسطینی نوجوانوں پر یہ ظلم ایک قومی جرم ہے جسے کسی بھی طرح سے قبول نہیں کیا جائے گاانہوں نے اتھارٹی کے اس دوہرے ہدف سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیےاس جرم کو ایک مضبوط، مؤثر اور جامع قومی عوامی ردعمل شروع کرنے کی اہمیت کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے اس اقدام کو کسی بھی طرح سے قبول نہیں کیا جائے گا، یہ سب کے لیے ایک قابل قدر اور حب الوطنی کا فرض ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے حراستی مرکز میں قیدیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔