(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قیدی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل میں قید سے بہتر ہے کہ وہ اسی طرح بھوک ہڑتال کرتے ہوئے موت کو گلے لگا لیں۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی قیدی کلب نے صہیونی زندان میں قید181 روز سے احتجاجی بھوک ہڑتال پر قائم فلسطینی اسیر خلیل عوادہ کی تازہ تصویر کے سامنے آنے پرتشویش کا اظہار کیا ہے اور دنیا بھرمیں انسانی حقوق کے اداروں سے فوری مداخلت کے ذریعے اسرائیل سے قیدی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
واضح رہے کہ فلسطینی قیدی خلیل عوادہ نے قابص اسرائیلی فورسز کی جانب سے غیر قانونی اور ٹرائل کے بغیر حراست میں لیے جانے کی اس غیر قانونی حراستی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے اپنی احتجاجی بھوک ہڑتال جاری رکھی ہو ئی ہے جس کے باعث جاری کی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں واضح طورپر دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کی جسمانی حالت کافی تشویشناک ہو چکی ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ اسرائیلی عدالت نے خلیل عوادہ کے وکیل کی جانب سے گذشتہ ہفتے جمع کرائی گئی رہائی کی اپیل کو مسترد کردیا تھاالبتہ فلسطینی قیدی کی جانب سے بھوک ہڑتال کورہائی تک جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہےاور ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل میں قید سے بہتر ہے کہ وہ اسی طرح بھوک ہڑتال کرتے ہوئے موت کو گلے لگا لیں۔
قیدی کلب کے ایک بیان کے مطابق خلیل عوادہ کی قید کو منجمد کرنے کا اسرائیلی عدالت کا فیصلہ ہسپتال کی طبی رپورٹس کی بنیاد پر کیا گیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قیدی کی جان کو شدید خطرہ ہےتاہم، اگر اس کی صحت کی حالت بہتر ہوتی ہے اور زیر حراست شخص ہسپتال چھوڑنے کا فیصلہ کرتا ہے، تو اس کی انتظامی حراست کو فوری طور پر فعال کر دیا جائے گا۔