(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی فوجی ذرائع کا خدشہ ہے کہ چوری ہونے والی ہزاروں گولیاں فلسطینی مزاحمت کاروں نے حاصل کی ہیں جو اسرائیلی سلامتی کےلئے سنگین خطرہ ہے۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کی فوج کے ترجمان نے گذشتہ روز اپنے بیان میں اعتراف کیا ہے کہ جنوبی مقبوضہ فلسطین میں ایک اسرائیلی فوجی اڈے کے اندر اسلحہ کے گودام سے ہزار وں گولیوں کی باکس غائب ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار یسرائیل ھیوم نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجی اڈے کے اسلحہ گودام سے گولیوں کے علاوہ گولہ بارود کے ذخیرے کو بھی "چوری” کیا گیا ہے ، فوج اس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے تاہم فوج کی جانب سے گولا بارود کی چوری کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
اسرائیلی قبضہ اور اس کے طرز عمل سب غیر قانونی ہیں، یو این
اخبار نے اسرائیلی فوجی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اسلحہ گودام سے چوری ہونے والا اسلحہ اور گولا بارود فلسطینی مجاہدین کی کارروائی ہے اور وہ اس کو اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں استعمال کریں گے ۔
گذشتہ چند برسوں کے دوران قابض فوج کے فوجی اڈوں پربڑے محافظ نظام اور قلعہ بند دروازوں کی موجودگی، اونچی خاردار الیکٹرانک باڑ، کلوز سرکٹ کیمروں اور سخت حفاظتی انتظامات کےباوجود ہتھیاروں کی چوری یا ان کی لوٹ مار کے واقعات سامنے آئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے جہاں ایک طرف نا رکنے والے حملے شامل ہیں تو دوسری جانب فوجی اسلحہ خانے سے اسلحہ کی چوری اسرائیلی سلامتی پر بڑا سوالیہ نشان ہے ، انھوں نے کہا کہ اس قسم کی کارروائیاں ثابت کرتی ہیں ہیں کہ فلسطینی مزاحمت کار اندازے سے بہت زیادہ خطرناک ہوچکے ہیں ۔