(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی سیاست دانوں، علماء اور فلسطینی کارکنوں نے شہریوں سے مسجد اقصیٰ پر حملہ کرنے والوں کا مقابلہ کرنے کیلیے مسجد اقصیٰ کی طرف مارچ کرنے کی اپیل کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی شر پسند عناصر کی جانب سے یہودی تہوار عید العرش کے موقع پرغیر قانونی آباد کاروں کی بڑی تعداد کاقبلہ اول پر بڑے حملے کا شدید خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جس کے باعث صہیونی پولیس نے مسجد کے اطراف سے فلسطینیوں کو ہٹانے اور دکانیں بند کرنے پر مجبور کیا ہے جبکہ متعدد صہیونی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ کے دروازوں پر تلمودی کی رسم ادا کرنے اور عید منانے کی کھلے عام اجازت دی گئی ہے اور مسجد اقصی کو فوجی بیرک میں تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔
یہ فوری تبدیلی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب انتہا پسند یہودی مسجدالاقصیٰ پر ممکنہ سب سے بڑی دراندازی کی تیاری کر رہے ہیں جبکہ اس سال ہیکل کے گروپوں نے اپنے حامیوں سے "ہیکل کو پاک کرنے” کے لیے صبح کی نماز کے لیے سابق تعداد کو توڑتے ہوئے الاقصیٰ پہنچنے کی اپیل کی ہےجبکہ "ہیکل” گروپوں اور ان کے حامیوں کی طرف سے مسجد اقصی پر دھاوؤں کو تیز کرنے کے لیے یہودی تہوار عید العرش کی تعطیل ہفتہ کو شروع ہوئی تھیں اور یہ چھٹیاں ایک ہفتے تک جاری رہیں گی۔
یہودی تعطیلات کے دوران صہیونی آبادکاروں اور فلسطینیوں میں شدید کشیدگی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہےجس کے باعث صہیونی پولیس نے بھی مشرقی القدس میں اپنی تعداد بڑھا دی ہےجسے دیکھتے ہوئےفلسطینی سیاست دانوں، علماء اور فلسطینی کارکنوں نے اپنے شہریوں سے مسجد اقصیٰ پر حملہ کرنے والوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مسجد اقصیٰ کی طرف مارچ کرنے کی اپیل کی ہے۔