(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر نے خبردار کیا ہے کہ اگر فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے سلامتی کونسل میں رکنیت کی درخواست دی گئی تو امریکہ اس کو ویٹو کرے گا۔
مقبوضہ فلسطین نے اقوام متحدہ کی مستقل رکنیت کیلئے کوششیں تیز کردی ہیں ا س سلسلے میں گزشتہ دنوں فلسطین نے اقوام متحدہ کی باقاعدہ رکنیت حاصل کرنے کیلئے سلامتی کونسل سے رجوع کیا ہے جس کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا ہے کہ وہ سلامتی کونسل میں ووٹنگ کے لیے قرارداد کا مسودہ پیش نہ کرے، جس میں فلسطین کو اقوام متحدہ کا رُکن ریاست تسلیم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی حکام اور فلسطینی اتھارٹی کے مابین ڈیل
ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے نیویارک میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم رکنیت کیلئےنیک نیتی کے ساتھ سلامتی کونسل کے تمام ارکین سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ نے فلسطینیوں کو متنبہ کیا ہے کہ اگر درخواست جمع کرائی گئی تو وہ ویٹو کا حق استعمال کرے گی۔
واضح رہے کہ فلسطینیوں نے 2011 میں اقوام متحدہ میں رکنیت کے لیے درخواست دی تھی، لیکن یہ ووٹنگ کے لیے سلامتی کونسل تک نہیں پہنچ سکی تھی۔ سنہ 2012 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 138 ممالک کی اکثریت سے فلسطین کو ویٹیکن جیسی غیر رکن ریاست کا درجہ دینے کی منظوری دی۔اس اقدام سے فلسطینی اتھارٹی کو جنرل اسمبلی میں ووٹنگ کے کچھ عمل میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی۔