(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی شہری کا کہنا ہے کہ اس روبوٹ کے ذریعے ہم کھیتوں میں فائرنگ اور دیگر صہیونی جارحانہ اقدامات کے باعث غزہ کی سرحد کے نزدیک خود کو خطرے میں ڈالنے کے بجائے اس روبوٹ سے کام لے سکیں گے۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مقام پر ایک فلسطینی کسان کے دو بیٹوں نے والد کی رہنمائی میں اسمارٹ فون کےذریعے موبائل ایپلیکیشن کی مدد سے ایک ایسا روبوٹ تیار کر لیا ہےجو اب انہیں کھیتی باڑی میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی شرپسندوں نے فلسطینی کاشت کاروں کا ٹریکٹر نذرآتش کر دیا
جس کے ذریعے وہ اب صہیونی فوج کی جانب سے ہنگامی صورت حال کے دوران کھیتوں میں فائرنگ اور دیگر صہیونی جارحانہ اقدامات کا نشانہ بننے سےبچنے کے لیے غزہ کی سرحد کے نزدیک خود کو خطرے میں ڈالنے کے بجائے اس روبوٹ سے کام لے سکیں گے جو زمین میں بیج بونے اور فصل کی کٹائی کے کام کیلیے مدد گار ثابت ہو گی۔
یہ بھی یاد رہے کہ غزہ کی پٹی میں آئے دن سرحد کے قریب حالات نا سازگار رہتے ہیں اور صہیونی فوج دہشت پھیلانے کے لیے غزہ کے کھیتوں میں کام کرتے فلسطینی کسانوں کو بلا جواز فائرنگ اور آنسو گیس کا نشانہ بنا کر انہیں ذریعہ معاش کمانے سے روکتی ہے جس کے نتیجے میں اکثر فلسطینیوں کی قیمتی جانیں بھی ضائع ہو جاتی ہیں۔