(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )غاصب اسرائیلی فوج نے گذشتہ پانچ سالوں کے دوران فلسطینیوں کی زمینوں پر 50 سے زائد فوجی چوکیاں قائم کی جس کی مدد سے چوبیس ہزار دونم سے زائد رقبہ اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
فلسطینی میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق غاصب صہیونی فوج نے گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کے شہر نابلس کے جنوب میں ایک قصرہ کے مقام پر ایک اور فوجی چوکی قائم کی ہے جس کے بعد ارد گرد کے علاقے میں خار دار تار لگا کر فلسطینیوں کے لئے اس جگہ کو بند کردیا گیا ہے اور پہلے سے قریب میں تعمیر کردہ یہودی بستی ایفی جائیل سے ملاکر اس بستی کو مزید وسعت دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
1967سے اب تک صہیونی جیلوں میں 73 فلسطینی شہد کئے گئے
مقامی ذرائع کے مطابق یہودی آباد کاروں کے لیے پہلی چوکی خریجی کی پہاڑی کے نزدک قائم کی گئی ہے۔ یہ جگہ نابلس کے جنوب مشرق میں ہے۔ چوکی کی تعمیر کرنے کے بعد اس کے ارد گرد فوری طور پر یہودی آباد کاروں نے خاردار تاریں بھی بچھا دی ہیں۔
اسی علاقے میں کچھ عرصہ قبل یہودی آباد کاروں نے بلڈوزر سے زمین ہموار کر کے اس کا زمینی رابطہ میغدالم نامی یہودی نستی کے ساتھ جوڑا تھا۔
الخلیل میں یہودی آباد کاروں کے ایک گرو پ نے تعمیراتی کام شروع کیا ہےتاکہ پہلے سے قائم چوکی کو وسیع کیا جاسکے۔ واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں فلسطینیوں کی زمینوں پر تعمیر کی گئی صہیونی فوج کی چوکیوں کی تعداد 50 ہے۔
اسرائیلی قابض اتھارٹی نے 24000 دونم اراضی قبضے میں لی ہے۔ یہ مجموعی طور پر مغربی کنارے کے سات فیصد حصے پر پھیلا ہوا ہے۔ انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ پہلے سے قائم شدہ یہودی بستیوں میں 666000 یہودیوں کو لا کر بسایا گیا ہے۔
یہ یہودی بستیاں 145 کی تعداد میں بڑی ہیں جبکہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم کے علاقے میں 140 کے قریب چوکیاں تعمیر کی گئی ہیں۔ یہ ساری تعمیرات اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کے خلاف کی ہیں۔