(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی ریاست نے زندگی کے تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں کی زندگیوں کے تمام پہلوؤں کو متاثر کیا، فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی صیہونی ریاست کی پالیسی بن چکی ہے۔
غاصب صہیونی ریاست اسرائیل نے فلسطین پر گذشتہ ستر سالوں سے ناجائز قبضہ کیا گیا ہے ، عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے دبا ؤ کے باوجود غاصب صہیونی ریاست نے فلسطینیوں کے خلاف منظم قتل عام جاری رکھا ہوا ہے اس کے ساتھ تمام عالمی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بھی جاری ہیں۔
گذشتہ روز فلسطین انفارمیشن مرکز "معطی” نے اس سال کی ابتدا سے گذشتہ اگست کے آخر تک صرف مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی ریاست کی فلسطینیوں کے انسانی حقوق کی 3,940 خلاف ورزیوں کو رپورٹ کیا۔
رپورٹ کے مطابق بیت المقدس شہر اور اس کے عوام کے خلاف اسرائیلی جرائم کی شدت میں رواں سال کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس کی تعداد اور شدت میں نیا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
بیت المقدس:صہیونی فوج کی کارروائیاں، متعدد فلسطینی گرفتار
اسلامی مقدس مقامات بالخصوص مسجد اقصیٰ کے خلاف یہودیت اور آباد کاری کے بڑھتے ہوئے منصوبے اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی اسرائیل کی پالیسی بن چکی ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ قابض ریاست کی خلاف ورزیوں نے مختلف فلسطینی باشندوں کی زندگی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کیا خاص طور پر القدس میں مسجد اقصیٰ میں تعینات افراد کا تعاقب اور گرفتاری اور انہیں اس سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج اور پولیس کی سرپرستی میں یہودی آباد کاروں کی طرف سے قبلہ اول میں داخل ہونے اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری رہا۔
رپورٹ میں اپریل کے دوران 1,299 خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی جن میں سب سے نمایاں براہ راست بیت المقدس کے چھ شہریوں کی شہادت کے واقعات ہیں۔ اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کے تشدد سے 1114 فلسطینی زخمی ہوئے جب کہ آباد کاروں پر (274) حملے ہوئے۔رپورٹنگ کی مدت کے دوران انتہاپسند آباد کاروں کے گروہوں نے فلسطینیوں اور ان کی مقدسات پر اپنے حملوں کو غیر معمولی اضافہ کیا۔
مسجد اقصیٰ پر حملہ کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، اور اب تک (34,117) آباد کاروں نے رواں سال کے دوران مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی۔رواں سال کے دوران، قابض حکام نے مسجد اقصیٰ اور القدس شہر سے بے دخلی کے 89 واقعات رپورٹ کیے گئے۔ بعض فلسطینیوں کو القدس اور بعض کو مسجد اقصیٰ سے بے دخل کیا گیا۔