(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج نے ایک ماہ کے دوران تاریخی مسجد ابراہیمی کو پانچ روز تک بند رکھا گیا جبکہ 70 سے زائد مرتبہ اذان دینے پر پابندی لگائی گئی اس دوران صہیونی آبادکاروں نے 24 مرتبہ قبلہ اول پر دھاوا بولا ۔
فلسطینی محکمہ اوقاف اور مذہبی امور کے وزیر الشیخ حاتم البکری کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشتگردی کے بعد اب مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو ختم کئے جانے پر جاری کردہ ایک بیان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گذشتہ ماہ اکتوبر کے دوران صہیونی فورسز نے غیر قانونی صہیونی آبادکاروں کو قبلہ اول پر دھاوا بولنے کی متعدد مرتبہ اجازت دی جبکہ یہودی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے نام پر مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی بھی کی۔
یہ بھی پڑھیے
فلسطینیوں کے حملوں کے جواب میں اسرائیلی فوج کی ہنگامی فوجی مشقیں شروع
الشیخ حاتم البکری نے بتایا کہ صہیونی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس کے شہر الخلیل میں قائم تاریخی مسجد ابراہیمی کو پانچ روز تک مسلمانوں کے لئے بند کردیا جبکہ اس سے قبل 70 سے زائد مرتبہ ازان دینے پر بھی پابندی عائد کی گئی جو مذہبی آزادی کے خلاف ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام مقبوضہ فلسطین کو یہودیانے کےلئے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں اور تمام ترحربے استعمال کررہے ہیں جو ان کے مذموم مقاصد کو پورا کرنے میں کارآمد ہوسکتے ہیں۔