(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کی جانب سے منعقدہ تقریب کےدوران زور دار دھماکہ ہوا ، دھماکے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہوسکیں ہیں تاہم اس میں زخمی ہونےوالوں میں سے اکثریت کی حالت تشویشناک ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں 2005 میں مزاحمت کاروں کے ہاتھوں غیر قانونی صیہونی ریاست کی بدترین شکست کی اٹھارویں سالگرہ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، حماس کی جانب سے تقریب اسرائیلی سرحد کے ساتھ علیحدگی کی باڑ پر ملکہ کیمپ پر منعقد کی گئی اس دوران تقریب میں اچانک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں پانچ نوجوان 18 سالہ براء وائل الزرد، محمد عمر قدوم، احمد عزالدین الجعبری اور ناصر رامی نوفل شہید ہوگئے جبکہ دیگر پ25 شدید زخمی ہوگئے۔
تقریب میں شریک افراد کا کہنا ہے کہ ہلاکت خیز دھماکے سے قبل غیر قانونی صیہونی ریاست کی نام نہاد فوج نے آنسو گیس کی شیلنگ کی تھی۔
عینی شاہدین نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ جب ایک فلسطینی ایکسپلوسیو انجینئرنگ یونٹ دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ بنانے کی کوشش کر رہا تھا تو اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کر دی جس سے وہ دھماکے سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔
دوسری جانب صیہونی فوج نے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرین باڑ کے اوپر بم پھینکنے کی کوشش کر رہے تھے جب ڈیوائس میں دھماکہ ہوا۔ اس نے ایک فضائی ویڈیو جاری کی ہے جس میں باڑ کے ساتھ ایک دھماکہ دکھایا گیا ہے۔