(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی ریاست کے پولیس کے شعبے کے سابق سربراہاں نے بینجمن نیتن یاہو کو لکھے گئے ایک کھلے خط میں مطالبہ کیا وہ اسرائیلی قومی سلامتی کےشدت پسند وزیر اتمار بین گویر کو برطرف کر یں۔
تفصیلات کےمطابق غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے معروف اخبار یروشلم پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں اسرائیل کے پولیس ڈپارٹمنٹ کے سابق سربراہان کا ایک خط شائع کیا ہے جس میں انھوں نے صہیونی ریاست کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کو ایک خط لکھا ہے جس میں قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر کو اسرائیل کی سلامتی کےلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے ان کو فوری طورپر اپنے عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ بین گویر اپنے قانونی اختیار کو اس کے برعکس استعمال کر رہے ہیں ، آپریشنل فیصلوں میں مداخلت کر رہے ہیں، اور اپنے سیاسی فائدے کے لیے واقعات اور قانون نافذ کرنے والوں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
خط میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر بین گویر رمضان المبارک کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی رہائش گاہوں کو مسمار کرنے کے اپنے منصوبے پر قائم رہے تو یہ تیسری انتفاضہ شروع کر سکتا ہے، یا اس سے بھی بدتر، مسلم کمیونٹی کو اسرائیل کی مخالفت پر اکسا سکتا ہے۔ یہ "لائٹ میچ کو بارود کے بیرل میں پھینکنے” کے مترادف ہوگا۔
خط پر دستخط کرنے والوں میں پولیس کے سابق سربراہان رونی الشیچ، شلومو اہارونشکی، اساف ہیفٹز، رفیع پیلڈ اور موشے کراڈی تھے۔
واضح رہے کہ بن گیویر، اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، پولیس، بارڈر پولیس اور جیل سروس کی نگرانی کے ذمہ دار ہیں۔