(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سربراہ حزب اللہ نے کہا ہے کہ غزہ پر صہیونی جارحیت کے اثرات فلسطین تک محدود نہیں رہیں گے پورا خطہ اس کی لپیٹ میں آئے گا۔ ہم غزہ میں مزاحمتی تحریک کے رہنماوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ضرورت پڑنے پر کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔
لبنان کی مزاحمتی تنظیم حز ب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے شہید مصطفی بدرالدین کی ساتویں برسی کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتےہوئے غزہ پر حالیہ صہیونی ریاست کی وحشیانہ بمباری پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاھو محصور شہر غزہ پر حملے کرکے غیر قانونی صہیونی حکومت کو درپیش داخلی بحران سے دنیا کی نظریں ہٹانا چاہتے ہیں لیکن فلسطینی مزاحمت کے دندان شکن جواب نے واضح کردیا ہے کہ ہر اقدام غلط کا بھرپورجواب دیا جائےگا۔
انھوں نے کہا کہ صہیونی ریاست القدس بریگیڈ کے کمانڈروں کو نشانہ بناکر مزاحمتی تنظیموں کے درمیان اختلافات پیدا کرنا چاہتی ہے لیکن تحریک جہاد اسلامی نے دیگر تنظیموں کے ساتھ رابطہ برقرار رکھ کر صہیونی سازش کو ناکام بنادیا۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاھو نے حالیہ دنوں میں فلسطین میں القدس بریگیڈ کے رہنماوں اور عام شہریوں کو شہید کردیا۔ اس واقعے پر عالمی برداری کی خاموشی نہایت افسوسناک ہے۔ امریکہ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قرار داد پاس کرنے میں مانع ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ صہیونی حملوں سے مقاومت ختم نہیں ہوئی بلکہ شہدا کے خون کی بدولت مقاومت مزید طاقتور ہوگی۔ فلسطین سے بروقت ہونے والے میزائل حملوں میں تل ابیب کے دور افتادہ علاقے بھی زد میں آئے ہیں جس سے صہیونی حکومت وحشت زدہ ہوگئی ہے۔ اسرائیل کو اب یقین ہوگیا ہے کہ ہر غلط اقدام کا جواب ملے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ غزہ پر صہیونی جارحیت کے اثرات فلسطین تک محدود نہیں رہیں گے پورا خطہ اس کی لپیٹ میں آئے گا۔ ہم غزہ میں مزاحمتی تحریک کے رہنماوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ضرورت پڑنے پر کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے سے دریغ نہیں کریں گے ۔