(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نامعلوم ذرائع سے تقسیم کئے گئے پمفلٹس میں ہدایت کی گئی ہے کہ گھر خالی کر دیں اور جلد از جلد شہر چھوڑ دیں، کیونکہ سڑکیں مختصر مدت میں بند ہو جائیں گی، اسرائیل میں بڑے پیمانے پر راکٹ گرنے کا خدشہ ہے جس کے بعد نقل وحرکت ممکن نہیں رہے گی۔
مقامی ذرائع کے مطابق گذشتہ ہفتے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے شمالی قصبوں میں نامعلوم ذرائع سے کتابچے تقسیم کئے گئے جس کے باعث صیہونی آبادی میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔
کتابچے میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی فوج ان دنوں "کرشنگ فسٹ ” کے نام سے فوجی مشقیں کررہی ہے اوریہ مشقیں کسی جنگ میں بدل سکتی ہیں۔ جنگ چھڑنے کی صورت میں رہائشیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ گھر خالی کر دیں اور جلد از جلد شہر چھوڑ دیں۔
ماہرین نے جنگ شروع ہونے کوامکانات کو مسترد کر دیا ہے۔ دوسری طرف شہریوں میں تقسیم کیے گئے پمفلٹ میں مطلوبہ ضروریات کی ایک فہرست شامل کی گئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ "آپ کوخوراک کی اتنی مقدار ذخیرہ کرنا چاہیے جو پناہ گاہوں کے اندر آپ کے لیے طویل عرصے کے لیے کافی ہوں، کیونکہ کسی صورت حال میں متوقع جنگ سخت ہوگی اور طویل عرصے تک جاری رہے گی۔”
خوف و ہراس کی کیفیت صرف شمالی قصبوں کے مکینوں تک ہی محدود نہیں تھی بلکہ دوسرے علاقوں میں بھی اس کے اثرات دیکھے جا رہے ہیں۔ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ہدایت نامے فوج کے ہتھکنڈوں کا حصہ ہے۔ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آیا فوج محض بے چینی اور خوف کی کیفیت پیدا کر رہی ہے یا واقعی ایسا کوئی خطرہ ہے۔ شہری اس حوالے متذبذب ہیں۔ پچھلے دنوں شمالی علاقہ مجد سے کریات شمونہ تک جنگی طیاروں کی سرگرمیاں دیکھی گئیں۔
اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے چینل 14 نے اس معاملے پر ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شمال میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں ابتدائی طور پر یہ کتابچہ دیوارفاصل سے ملحقہ قصبوں میں سے ایک میں تقسیم کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج اور سکیورٹی سروسز کے اندازوں کے مطابق شمالی محاذ پر جنگ سخت اور طویل ہو گی۔”