• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
پیر 19 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

صیہونی ریاست میں ٹوٹ پھوٹ: نیتن یاہو نے جنگی کابینہ تحلیل کردی

نیتن یاہو کو جنگی کابینہ توڑنے کے بعد زیادہ انحصار اپنے 'بے شرم' وزیر دفاع یوآؤ گلینٹ پر کرنا ہوگا۔

منگل 18-06-2024
in خاص خبریں, صیہونیزم, فلسطین
0
صیہونی ریاست میں ٹوٹ پھوٹ: نیتن یاہو نے جنگی کابینہ تحلیل کردی
0
SHARES
0
VIEWS

(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )  ذاتی مفادات کے لئے غزہ میں جنگ کو طول دینے کے الزام پر جنگی کابینہ میں نمایاں  اختلافات تھے جس کی وجہ سے حالیہ تین وزرا نے استعفے بھی دئے تھے۔

فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست  اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے نویں مہینے میں جنگی کابینہ میں شدید اختلافات کے باعث کابینہ کو تحلیل کردیا

واضح رہے کہ جنگی کابینہ کے اہم رکن اور  سابق اسرائیلی آرمی چیف بینی گینٹز سمیت جنگی کابینہ کے دو ارکان نے پچھلے ہفتے استعفے دے دیے تھے۔ بینی گانٹز نے پہلے سے دھمکی دے رکھی تھی کہ  اگر غزہ جنگ کے حوالے سے مناسب فیصلے نہیں کئے گئے تو وہ آٹھ جون کے بعد جنگی کابینہ کا حصہ نہیں رہیں گے۔ تب سے نیتن یاہو کی حکومت جنگی و سیاسی دونوں اعتبار سے مشکلات میں گھر رہی ہے۔

نیتن یاہو کا اپنے وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے ساتھ اختلاف بھی شدید تر ہو چکا ہے اور وزیر اعظم کے دفتر نے وزیر دفاع کو بے شرم اور احمق جیسے القابات سے نوازا ہے۔

دوسری جانب نیتن یاہو کے انتہا پسند اتحادیوں نے حکومت کا حصہ رہتے ہوئے بھی حکومت کو خراب کرنے اور بالآخر حکومت چھوڑ دینے کی دھمکیاں دے رکھی ہیں۔ اس تناظر میں نتن یاہو کو پیر کے روز اپنی جنگی کابینہ ہی توڑنے کا اعلان کرنا پڑا ہے۔

اہم بات ہے کہ نیتن یاہو نے سات اکتوبر کے بعد تشکیل دی گئی اپنی جنگی کابینہ میں انتہا پسند جماعتوں کو رکنیت نہیں دی تھی۔ مگر اب ان کی طرف سے جنگی کابینہ میں وزیر بنائے جانے کے لیے دباؤ ہو سکتا ہے۔

اگر نیتن یاہو شدت پسند وزیر برائے قومی سلامتی بین گویر یا وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کو جنگی کابینہ میں نہیں لیتے تو اتحاد کو خطرہ اور اگر لیتے ہیں تو بین الاقوامی سطح سے سخت رد عمل کا خدشہ ہے۔

 جنگی کابینہ کے دو ارکان بینی گانٹز اور آئزن کوٹ کے استعفوں سے جو دھچکا لگا تھا وہ مزید اثرات دکھا گیا ہے۔ نیتن یاہو کو جنگی کابینہ توڑنے کے بعد زیادہ انحصار اپنے ‘بے شرم’ وزیر دفاع پر کرنا ہوگا۔

 حالانکہ ان کا دفتر اس سے پہلے کہہ چکا ہے یوآؤ گیلنٹ کو فارغ کر دینا چاہیے۔ دوسرا وزیر جو مشاورت کے لیے نیتن یاہو کو دستیاب ہو سکتا وہ سٹریٹجک امور کا وزیر ہے۔

تاہم اسرائیل کے جنگ میں پاؤں اکھڑے ہیں یا نہیں مگر جنگی حکمت عملی اور اندرونی اتحاد کے میدان میں نیتن یاہو گھٹنوں کے بل اگئے ہیں۔

Tags: آئزن کوٹاتیمار بن گویربینی گینٹزجنگی کابنیہسموٹریچغزہنیتن یاہو
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.