(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جانباز راکھ کے ڈھیر سے اور ملبے کے اندر سے نکل رہے ہیں دنیا نے دشمن کی طاقت کا مشاہدہ کیا اور ہماری طاقت کا بھی۔
مقبوضہ فلسطین میں غاصب غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اپنی آڈیو اور ویڈیو تقریرجاری کی ہے جس میں صیہونی ریاست کی ناکامیوں اور مزاحمت کاروں کی کامیابیوں کا زکر کرتےہوئے کہا ہے کہ غاصب صیہونی دشمن کے خلاف مزاحمتی حملے جاری رہیں گے، مزاحمت "تجدید شکل اور متنوع اور مناسب حکمت عملی اختیار کرتےہوئے صیہونی دشمن کو غزہ میں دفن کردے گی”۔
انھوں نے کہا کہ مجاہدین اور ان کے حملے، نہ صرف براہ راست لڑائی والے علاقوں میں جاری ہیں بلکہ فورسز کے انخلاء کے دوران بھی تمام محوروں میں غاصب صیہونی دشمن کو غیر معمولی مزاحمت کا سامنا ہے جس میں اس کے سیکڑوں فوجی زخمی اور درجنوں جہنم واصل ہوچکےہیں۔
انھوں نے بتایا کہ مجاہدین راکھ کے اندر سے اور ملبے کے ڈھیروں سے برآمد ہورہےہیں جو صیہونی دشمن کو نشانہ بنارہے ہیں دنیا نے دشمن کی طاقت کا مشاہدہ کیا اور ہماری طاقت کا بھی ۔
ابو عبیدہ نے وضاحت کی کہ قابض اپنی "فتح” کو رفح پر حملے سے جوڑنے کا دعویٰ کرتا ہے جو دنیا کو یہ دھوکہ دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ اس نے تمام مزاحمتی دھڑوں کو ختم کر دیا ہے، اور جو باقی رہ گیا ہے وہ رفح بٹالین ہے، "لیکن اسے سمجھنا چاہئے کہ یہ ایک بے ہودہ جھوٹ ہے اور مزاحمت ابھی بھی صیہونی دشمنوں پر براہ راست حملے کرنے کے قابل ہے۔
عبیدہ نے مزید کہا کہ جیسے ہی جنگ اپنے ساتویں مہینے میں داخل ہو رہی ہے، "صیہونی دشمن ابھی تک غزہ میں کوئی عسکری کامیابی حاصل نہیں کرسکا ہے ، صیہونی دشمن غزہ کی ریت میں دھنس چکا ہے، اسرائیل نے طاقت کے بھرپوراستعمال کے باوجود ناتو اپنا ایک بھی مغوی بازیاب کرایاجو اس کے لئے انتہائی شرمندگی کا باعث ہے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ میں صرف بڑے پیمانے پر قتل عام، تباہی اور قتل و غارت گری کی ہے کوئی کامیابی حاصل نہیں کی۔
مذاکرات اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ابو عبیدہ نے کہا کہ قابض حکومت مذاکرات میں اپنے تمام وعدوں سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے اور مزید وقت حاصل کرنا چاہتا ہے، انھوں نے کاہ کہ مزاحمت فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق سے دستبردار نہیں ہوگی، خاص طور پر غزہ سے صیہونی فوج کے مکمل انخلاء ، شہر کا محاصرہ اٹھانا، اور بے گھر افراد کی واپسی یہ ہمارے بنیادی مطالبات ہے جس سے دستبرار نہیں ہوا جاسکتا ہے۔
القسام کے ترجمان نے کہا کہ گیند اب صیہونی دشمن کے کورٹ میں ہے، "لیکن وقت محدود ہے اور مواقع کم ہیں۔” ابو عبیدہ نے زور دے کر کہا کہ فوجی دباؤ کے ذریعے صیہونی دشمن کی پالیسی صرف مزاحمت کو اپنی پوزیشن برقرار رکھنے اور لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے دباؤ ڈالے گی اور انہیں نظرانداز نہیں کرے گی۔