(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنا ایک تاریخی فیصلہ ہے جس کا واحد مقصد اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے حصول میں اپنا کردار ادا کرنا ہے”۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے دھمکیوں کے باوجود یورپی ممالک ناروے اور اسپین نے آج بروز منگل آزاد خود مختارفلسطینی ریاست کو باضابطہ تسلیم کرلیا ہے جبکہ آئرلینڈ بھی جلد ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرنے والا ہے۔
اس حوالے سے اپنے جاری کردہ بیان میں اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا کہ "اسپین کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنا ایک تاریخی فیصلہ ہے جس کا واحد مقصد اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے حصول میں اپنا کردار ادا کرنا ہے” یہ تسلیم کرنا نہ صرف فلسطینی عوام کی جائز امنگوں کے لیے تاریخی انصاف کا معاملہ ہے بلکہ یہ ایک ناگزیر ضرورت بھی ہے کیونکہ ہم سب امن چاہتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ ایک آزاد خودمختار فلسطینی ریاستی کے بغیر مشرقی وسطیٰ میں امن کا قیام ایک خواب ہے۔”امن کے مقصد کو حاصل کرنے کے قابل واحد حل کی طرف بڑھنے کا یہ واحد راستہ ہے جو کہ دو ریاستی حل ہے: ریاست فلسطین اسرائیل کی ریاست کے شانہ بشانہ امن اور سلامتی کے ساتھ رہ رہی ہے”۔
انہوں نے زور دے کرکہا کہ "فلسطینی ریاست کا قیام سب سے پہلے مغربی کنارے اور غزہ کوایک راہداری کے ذریعے ملا کر مشرقی یروشلم کو اس کا دارالحکومت بنانے اور فلسطینی قومی اتھارٹی کی قانونی حکومت کے تحت متحد ہونے سے ممکن ہونا چاہیے”۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ "اگرچہ دوسرے ممالک کی سرحدوں کا تعین کرنا اسپین کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے لیکن ہمارا وژن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں 242 اور 338 اور یورپی یونین کے موقف سے پوری طرح مطابقت رکھتا ہے۔
"آج صبح، ناروے نے سرکاری طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کیا۔ناروے کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ "ناروے کی طرف سے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا عمل نافذ ہو گیا ہے”۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "متعدد دیگر ہم خیال یورپی ممالک اسی تاریخ کو فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کریں گے”۔اسپین، ناروے اور آئرلینڈ کے ساتھ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 193 رکن ممالک میں سے ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد بڑھ کر 147 ہو گئی۔