(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو موجودہ موقع جو حماس نے قربانی دے کر فراہم کیا ہے ضائع نہیں کرنا چاہیے، وہ کھل کر فلسطینیوں کی حمایت میں آگے آئیں اور اس موقف کو اختیار کریں جو پوری امت کا ہے۔
امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے پشاور پریس کلب میں البصیرہ خیبرپختونخوا کے زیرِ اہتمام "تحریک آزادئ قدس میں مزاحمتی قوتوں کے کردار” پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے 19 روز سے جاری وحشیانہ بمباری میں بچوں اور خواتین کی شہادت پر کہا ہے کہ بزدل اسرائیل حماس کا مقابلہ کرنے کی بجائے بچوں، خواتین، ہسپتالوں، مساجد اور گرجا گھروں پر بم برسا رہا ہے۔ 1948ء سے آج تک فلسطین میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے اور یورپ و امریکہ صہیونیوں کی پشت پر کھڑے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل عرصے سے گریٹر اسرائیل کے منصوبے پر عمل پیرا ہے، سعودی عرب اور مصر سمیت دیگر عرب ممالک کو اس پر سوچنا چاہیے، یہ جنگ صرف غزہ کی پٹی تک محدود نہیں ہے یہ بہت آگے تک جائے گی۔
انھوں نے حماس کے جانبازوں کو کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرتےہوئے کہا کہ حماس نے محدود وسائل کے ساتھ اسرائیل کے دانت کھٹے کردیے، یہود و نصاریٰ کبھی بھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے مسلمان حکمران اپنے عمل سے ثابت کررہے ہیں کہ وہ یہود و نصاریٰ کے دوست ہیں۔
پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مزید کہا کہ امت کے حکمران زندہ لاشیں ہیں، اس وقت صرف ایران یا کسی حد تک ترکیہ فلسطین کی حمایت میں آواز بلند کررہے ہیں۔
امریکی بیڑے آگے بڑھ رہے ہیں اور حکمران کہہ رہے ہیں کہ ہم ان سے جنگ نہیں لڑ سکتے۔ عرب ممالک امریکا کی جانب دیکھنے کی بجائے واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرتے تو فلسطین اور مسجد اقصیٰ یہودیوں کے تسلط سے آزاد ہوجاتی۔
اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو موجودہ موقع جو حماس نے قربانی دے کر فراہم کیا ہے ضائع نہیں کرنا چاہیے، وہ کھل کر فلسطینیوں کی حمایت میں آگے آئیں اور اس موقف کو اختیار کریں جو پوری امت کا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حماس نے اسرائیلی دفاعی حصار کو توڑ کر رکھ دیا اور اس کارروائی کے دوران کسی قسم کی انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی نہیں ہوئی، بچوں پر ہاتھ اٹھایا گیا، نہ خواتین سے زیادتی ہوئی۔ سالہاسال سے ظلم سہنے اور دنیا کی خاموشی دیکھنے کے بعد فلسطینیوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جدوجہد کریں، اقوام متحدہ کے چارٹر میں ہر مظلوم قوم کو یہ حق دیا گیا ہے۔
انہوں نے سعودی عرب کے اسرائیل سے تمام مذاکرات معطل کرنے کے اعلان کو سراہا اور ان تمام اسلامی ممالک جنہوں نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے سے اپیل کی کہ وہ اپنے فیصلوں کوواپس لینے کا اعلان کریں۔
کانفرنس میں صدر نشین البصیرہ ڈاکٹر علی عباس نقوی، نائب امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا صابر حسین اعوان، علامہ محمد بشیر جمارانی، صوبائ ناظم اعلیٰ جمیعت اہلحدیث ادریس خلیل، پرنسپل انوار المدارس کلایہ اورکزئی علامہ سید مرتضیٰ عابدی، انچارج البصیرہ سید اسد عباس اور مبشر حسن بھی شریک تھے۔