(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں شدید بارشوں کے نتیجے میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشتگردی کےباعث بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی خیمہ بستیوں اور پناہ گاہوں میں پانی بھر گیا ہے، متاثرہ خاندانوں کی جانب سے سیکڑوں امدادی کالز موصول ہو رہی ہیں، جن میں بچوں کو بچانے کی اپیل کی گئی ہے۔
غزہ کے شہری دفاع کے حکام کے مطابق بارشوں کے سبب کئی علاقوں میں صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے، اور متاثرین مناسب پناہ گاہوں کی تلاش میں انتہائی اذیت کا کا شکار ہیں۔
متاثرین کو خیموں اور تباہ شدہ گھروں سے عارضی مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے، جو اکثر رہائش کے قابل نہیں ہوتے۔ ان مقامات پر رہنے والے افراد کھلے آسمان تلے سردی اور بارش کا سامنا کر رہے ہیں۔
حکام نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور ضمیر رکھنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ ان بے گھر افراد کی مدد کریں اور انہیں موزوں رہائش فراہم کرنے میں مدد کریں، خاص طور پر غزہ کے وسطی علاقے، خان یونس، رفح، اور مغربی دیر البلح میں موجود بے گھر خاندانوں کے لیے فوری امداد کی ضرورت ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کے باعث بے گھر ہونے والے افراد میں شدید سردی اور ناقص حالات کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے، اور یہ تعداد مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
طبی حکام کے مطابق بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ انہیں بنیادی ضروریات جیسے خوراک، دودھ، خیمے اور گرم کپڑے میسر نہیں۔ غزہ پر مسلسل 452 دن سے جاری بمباری اور محاصرے نے انسانی بحران کو مزید شدید بنا دیا ہے، جس کے نتیجے میں 90 فیصد سے زائد آبادی نقل مکانی پر مجبور ہو چکی ہے۔