(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) چلی کے صدر گیبریل بورک کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد فلسطینیوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت نمائندگی اور احترام دینا ہے۔
فلسطینی سرکاری نیوز ایجنسی وفا کی رپورٹ کے مطابق چلی کے صدر گیبریئل بورک نے چلی کے دار الحکومتسانتیاگو میں فلسطینی باشندوں کے زیر اہتمام ایک نجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چلی نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سفارت خانہ کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
فلسطینیوں کے لئے ایک آزاد ریاست کے مطالبے کی حمایت کرنے والے چلی کے صدر نے کہا ہے کہ میں مقبوضہ فلسطین میں اپنا سفارتخانہ کھولنے کااعلان کر کے یہ کہہ کر خطرہ مول لے رہا ہوں، ہم فلسطین میں اپنی سرکاری نمائندگی کو چارج ڈی افیئرز سے بڑھانے جارہے ہیں، اب ہم وہاں ایک سفارت خانہ کھولنے جارہے ہیں۔
فلسطینی وزارت خارجہ اور تارکین وطن نے اس اقدام کی پُر زور تعریف کی، جس کا کہنا ہے کہ یہ بین الاقوامی قانون اور فلسطینی عوام کے اپنی آزاد ریاست کے قیام کے حق کی حمایت میں چلی اور اس کے صدر کے اصولی مؤقف کی توثیق کرتا ہے۔
صد ر کے بیان پر چلی کی وزیر خارجہ انتونیا اریجولا نے اس منصوبے کی تصدیق کی اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس کیلئے ابھی تک کوئی ٹائم لائن طے نہیں ہوئی ہے، چلی فلسطین اور اسرائیل دونوں کو قانونی ریاستوں کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔