(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں اسرائیلی دہشتگردی کو روکنے اور مذاکرات کے حوالے سے پیشرفت ہوئی ہے جس میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے تبادلے کے معاہدے پر بات چیت کی جا رہی ہے۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے مصر کے ذریعے غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں کی ابتدائی فہرست فراہم کی ہے، جس پر صیہونی وفد غور کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق فریقین معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ ہیں اور مصر، قطر، ترکی اور امریکہ اس مذاکرات میں شامل ہیں۔ ان مذاکرات میں قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کی شرائط پر تفصیل سے گفتگو کی جا رہی ہے۔
حماس کے مذاکراتی وفد نے گذشتہ روز قاہرہ میں مصری جنرل انٹیلی جنس سروس کے حکام سے ملاقات کے دوران قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر بات چیت کی تھی۔ اس دوران اسرائیلی قیدیوں کی فہرست اور عمر رسیدہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر بھی توجہ دی گئی۔ حماس نے اپنے مذاکراتی وفد کے ذریعے اس بات پر زور دیا کہ جنگ بندی کی کوششوں کو کامیاب بنانے کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں۔ مذاکرات میں فریقین کے درمیان اعتماد سازی کی کوششیں جاری ہیں، اور یہ مذاکرات مزید پیشرفت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
مصر کی ثالثی میں یہ مذاکرات مزید تیز ہو گئے ہیں، اور امریکی وفد بھی اس عمل کا حصہ بننے جا رہا ہے۔ ابتدائی طور پر 60 دن کے عبوری معاہدے پر بات چیت کی جا رہی ہے جس میں خوراک، ادویات اور ایندھن کی ضروریات کا بھی خیال رکھا جائے گا۔ حماس نے اس معاہدے کو غزہ میں جنگ کے خاتمے اور مستقل جنگ بندی کے راستے کے طور پر اہم قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ، مصر فلسطینی اتھارٹی کو کمیونٹی سپورٹ کمیٹی کی تشکیل کے لیے قائل کرنے کی کوششیں بھی تیز کر رہا ہے۔